حکومت اپنے پروگراموں کا نام ’آتم نر بھر بھارت ‘ کی بجائے ’ریلائنس انڈیا‘ رکھے: محمد یوسف تاریگامی

جموں، ستمبر۔سی پی آئی (ایم کے سینئر لیڈر محمد یوسف تاریگامی کا کہنا ہے کہ مرکزی سرکار کو اپنے پروگراموں کا نام ’آتم نر بھر بھارت‘ کی بجائے ’ریلائنس انڈیا‘ رکھنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ جموں کے شہروں میں ریلائنس کے شو روم کھلنے سے یہاں کے دکاندار بے روز گار ہوجائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے آشا ورکروں، آنگن واڑی ورکروں اور دیگر ورکروں کے ساتھ جو وعدے کئے تھے انہیں پورا نہیں کیا گیا۔موصوف لیڈر نے ان باتوں کا اظہار جمعے کے روز یہاں آشا ورکروں کے احتجاج کے دوران میڈیا کے سات بات کرتے ہوئے کیا۔ آشا ورکرس اپنے مطالبات خاص طور پر منیم ویجز ایکٹ لاگو کرنے کو لے احتجاج درج کر رہی تھیں۔انہوں نے کہا: ’پورے ملک میں اسکیموں میں کام کرنے والی آشا ورکرس، آنگن واڑی ورکرس وغیرہ نے کورونا صورتحال میں اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر فرنٹ ورکرس کے بطور کام کیا جس کو عوام بھی سرکار بھی تسلیم کر رہی ہے‘۔ان کا کہنا تھا: ’سرکار نے ان فرنٹ لائن ورکرس کے ساتھ کچھ وعدے کئے تھے لیکن ان کو پورا نہیں کیا گیا جبکہ 45 ویں لیبر کانفرنس نے بھی ان ورکرں کو ورکرس کا درجہ دینے کی سفارش کی تھی‘۔مسٹر تاریگامی نے کہا کہ ان ورکروں کو موت واقع ہونے کی صوت میں کچھ مخصوص رقم دینے کا بھی وعدہ کیا گیا تھا لیکن زمینی سطح پر سرکار نے آج تک ان کا کوئی کام نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ جموں کے شہروں میں ریلائنس کے شو روم کھولے جا رہے ہیں جن سے یہاں کے دکانداروں کا روزگار ختم ہوگا۔ان کا کہنا تھا؛ ’یہاں ریلائنس لانے کا فیصلہ کیا گیا ہماری حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنے پروگرواموں کا نام ’آتم نر بھر بھارت‘ کے بجائے ’ریلائنس انڈیا‘ رکھے‘۔موصوف لیڈر نے کہا کہ کم سے کم ایک ہزار آنگن واڑی ہلپروں کو نوکریوں سے نکالا گیا جو غریبوں کی روزی روٹی پر شب خون مارنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر انتظامیہ فرمان سناتی تھی کہ پانچ اگست 2019 کے فیصلوں کے بعد جموں ، کشمیر اور لداخ میں ترقی اور روزگار کے دروازے کھل جائیں گے۔ان کا کہنا تھا: ’ہم حکومت سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ اس نے آج تک کتنے نوجوانوں کو روز گار دیا، انتظامیہ وائٹ پپر جاری کرے کہ اس نے کتنے نئے پروجیکٹ بنائے اور کتنے پرانے پروجیکٹوں کو مکمل کیا‘۔محمد یوسف تایگامی نے کہا کہ لوگ سڑکوں پر نہیں آنا چاہتے ہیں لیکن ان کا کوئی سننے والا ہی نہیں ہے۔دربار مو کے سلسلے میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ دربار مو کی بحالی سے جن لوگوں کے مفادات وابستہ ہیں ان کو بے نقاب کیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ دربار مو کی بحالی سے جموں اور سری نگر کے دکانداروں کو روزگار ملے گا اور ان ہی کے اس میں مفادات ہیں جس پر ہمیں فخر ہے۔

Related Articles