مرکزی حکومت نے سیب پر درآمدی ڈیوٹی میں 50 فیصد اضافہ کیا: ٹھاکر
شملہ، مئی۔ہماچل کے سابق وزیر اعلی اور اپوزیشن لیڈر جے رام ٹھاکر نے کہا کہ مرکزی حکومت نے سیب پر 50 فیصد درآمدی ڈیوٹی عائد کر دی ہے۔مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ بھوٹان کو چھوڑ کر اب سیب 50 روپے فی کلو سے کم قیمت پر بیرون ملک سے ہندوستان نہیں آئیں گے۔ مرکزی حکومت کے ان احکامات سے سیب ریاست ہماچل کے باغبانوں کو بہت فائدہ ہونے والا ہے۔ ہم اس تاریخی فیصلے کے لیے مرکزی حکومت اور بی جے پی کی پوری قیادت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔مثال کے طور پر ایک سیب جس کی قیمت 100 روپے فی کلو ہے، اب بھارت میں درآمدی ڈیوٹی کے بعد اس کی قیمت 150 روپے ہوگی۔قبل ازیں وزیر اعظم نریندر مودی اور پوری مرکزی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے جے رام ٹھاکر نے کہا کہ مرکزی حکومت نے سیب کے کاشتکاروں کے لیے ایک بڑا اور تاریخی فیصلہ کیا ہے۔مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ ان سیبوں کی نقل و حمل کی لاگت الگ سے شامل کی جائے گی۔ اگر ہم گزشتہ 5 سالوں میں سیب کی پیداوار کو دیکھیں تو سال 2019-20 میں کل ڈبوں کی تعداد 3.58 کروڑ ہے (ایک ڈبے میں اوسطاً 20 کلو سیب آتے ہیں)، 2020-21 میں 2.40 کروڑ باکس، 2020-20 میں 3.22 باکس۔ 2021-22، 2022-23 میں 3.52 باکس تیار کیے گئے ہیں۔ لیکن اب مرکزی حکومت نے بھوٹان کے علاوہ بیرون ملک سے 50 روپے فی کلو سے کم قیمت پر سیب کی درآمد پر پابندی لگا دی ہے۔ اب بیرون ملک سے آنے والے سیب کی کم از کم قیمت 75 روپے فی کلو ہو گی جس میں 50 روپے درآمدی ڈیوٹی کے ساتھ 50 روپے فی کلوگرام اضافہ کیا جائے گا۔ نقل و حمل کے اخراجات الگ ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اس سے ریاست کی 4500 کروڑ روپے کی ایپل اکانومی کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ایران اور ترکی کے سیب افغانستان کے راستے ہماچل کے سیب کاشتکاروں کی کمر توڑ رہے تھے بغیر درآمدی ڈیوٹی اور انڈر انوائسنگ، اس پر بھی پابندی ہوگی۔بی جے پی نے یہ مسئلہ کئی بار مرکزی حکومت کے ساتھ اٹھایا تھا اور آج مرکز نے اس تجویز کو قبول کرلیا ہے، ایک بار پھر ہم پوری مرکزی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔