ہماچل حکومت کا تمباکو مصنوعات پرٹیکس میں اضافہ کا فیصلہ
ناڈا انڈیا ینگ انڈیا نیٹ ورک نے فیصلہ کا خیرمقدم کیا
دہلی ،مئی۔نوجوانوں کے مستقبل کو خیال میں رکھتے ہوئے ہماچل پردیش حکومت نے تمباکو کی مصنوعات پر ٹیکس میں اضافہ کافیصلہ کیا ہے۔ ریاستی حکومت نے سی جی سی آر ٹیکس کو 3 روپے سے بڑھا کر 4.50 روپے کر دیا ہے۔ ریاستی حکومت کا یہ قدم نوجوانوں کے لیے ان کی فکر اور ان کی صحت کی ترجیح کو ظاہر کرتا ہے۔ان خیالات کا اظہار ناڈا انڈیا ینگ انڈیا نیٹ ورک کی ایک پریس ریلیز میں کیا گیا۔ ناڈا انڈیا ینگ انڈیا نیٹ ورک کی ممبر محترمہ ریت ورما نے اس فیصلہ پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ناڈا ینگ انڈیا مہم ہمیشہ نوجوانوں کو بیدار اور زمینی سطح پر فعال کرنے کے لیے ہمیشہ آواز اٹھاتی رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک وقت ایسا لگتا تھا کہ شاید جی ایس ٹی کونسل میں ہی ان ٹیکسوں پر غور کیا جائے گا۔ لیکن اس میں وقت لگا۔ ہم ریاستی حکومت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں کہ وہ نوجوانوں کی صحت کے بارے میں آگاہ ہے اور وہ حالات سے بھی بخوبی واقف ہے۔این وائی این کے رکن تپیش چندرا نے اس سلسلے میں کہا کہ صحت انسان کا سب سے بڑا سہارا ہے۔ حکومت نوجوانوں کے تئیں اپنی ذمہ داری پوری کر رہی ہے۔ نوجوانوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے بیداری بھی ہے۔ہماچل این وائی این کے ریاستی رابطہ کار منگل سنگھ کا کہنا ہے کہ کوٹپا ایکٹ کی معلومات عام لوگوں میں بہت کم ہیں۔ بیداری بڑھانے کے لیے مہم کے ذریعے تعلیمی اداروں اورانسٹی ٹیوشن کے آس پاس دکانداروں اور گلی کوچوں میں دکانداروں کو بھی اس مہم سے منسلک کیا جائے گا۔ ہماچل بیتوا کو تمباکو سے پاک ہندوستان بنانے کی کوشش کی جائے گی۔سماجی کارکن مسٹر سنیل وتسیاین نے ہماچل حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کی صحت کو بچانے کے لیے ہمیشہ ایسے فیصلے کرنے چاہئیں۔ یہ مستقبل کی بنیاد ڈالیں گے اور سنگ میل بن جائیں گے۔ ناڈا ینگ انڈیا نیٹ ورک اس سمت میں مسلسل سرگرم ہے۔ گزشتہ کئی برسوں سے نوجوانوں کی صحت کے لیے فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔صحت کے امور کے ماہر اور سی ٹی ایف کے رکن مسٹر نریندر نے کہا کہ ملک میں سالانہ 13 ملین سے زیادہ لوگ تمباکو سے ہونے والی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔ جب کہ دس کروڑ لوگ تمباکو اور منشیات کے عادی ہو کر غربت کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ریاست کے نقطہ نظر سے بھی اعداد و شمار چونکا دینے والے ہیں۔ ریاست میں 26.7فی صد مرد، 1.6صد خواتین اور 14.2صد نوجوان سگریٹ نوشی کرتے ہیں۔ ناڈا نے حکومت کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ تمباکو سے بچاؤ کے قوانین میں ضروری ترامیم آئندہ بھی جاری رہیں گی۔