آئی جی ایم سی کے نئے او پی ڈی بلاک میں آگ ، کوئی جانی نقصان نہیں :جے رام نے انکوائری کا مطالبہ کیا
شملہ، اپریل۔ہماچل پردیش میں یہاں آئی جی ایم سی سرکاری اسپتال کے نئے او پی ڈی بلاک میں جمعرات کی صبح ایک بھیانک آگ لگ گئی جس سے لاکھوں روپے کا نقصان ہونے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔
اسپتال کے نیو او پی ڈی بلاک کی اوپری منزل پر واقع ڈاکٹروں کی کینٹین میں آگ بھڑک اٹھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ گیس سلنڈر کے پھٹنے سے یہ واقعہ پیش آیا۔ آگ لگنے سے لاکھوں روپے کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ او پی ڈی بلاک کی اوپری منزل سے آگ اور دھواں اٹھنے کے بعد اسپتال میں افراتفری مچ گئی۔ مریض اور ان کے لواحقین اپنی جان بچانے کے لیے اسپتال سے باہر بھاگتے نظر آئے۔ دوسری جانب اسپتال کے عملے نے پانی سے آگ بجھانے کی کوشش کی۔ اسپتال کی پرانی عمارت سے نئی عمارت تک ٹوٹی ہوئی سڑک کی وجہ سے فائر انجنوں کو موقع پر پہنچنے میں کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ اس وقت فائر بریگیڈ کا عملہ آگ پر قابو پانے میں مصروف ہے۔ قابل ذکر ہے کہ وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو نے کچھ دن پہلے اسپتال کی نئی او پی ڈی بلاک کی عمارت کا افتتاح کیا تھا۔ اس میں ڈاکٹروں کے دفاتر بھی بنائے گئے ہیں جبکہ او پی ڈی نچلی منزل پر ہے۔ آگ لگنے کے بعد ملازمین، مریضوں اور دیگر افراد کو عمارت سے بحفاظت باہر نکال لیا گیا۔ شہر کے تمام فائر اسٹیشنوں کے فائر ٹینڈر آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔ آگ میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اور قائد حزب اختلاف جے رام ٹھاکر اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر راجیو بندل نے آئی جی ایم سی اسپتال کا دورہ کیا اور کہا کہ آگ لگنے سے اسپتال کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ اس واقعے سے سبق لیتے ہوئے اس بات پر غور کرنا چاہیے کہ آئندہ ایسے حادثات نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے آگ لگی، اس کے سنگین نتائج ہو سکتے تھے۔ ان قائدین نے کہا کہ ریاستی حکومت کو اس واقعہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے مناسب کارروائی کرنی چاہئے۔ انہوں نے اس واقعہ کی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دئے جانے کا بھی مطالبہ کیا۔