سنجے راوت نے واریشے معاملے کی منصفانہ جانچ کا مطالبہ کیا

ممبئی، فروری۔ شیوسینا (ادھو ٹھاکرے) کے دھڑے کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے راوت نے ہفتہ کو نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو خط لکھ کر رتناگیری کے صحافی ششی کانت واریشے کے قتل کی منصفانہ جانچ کا مطالبہ کیا۔ مسٹر راوت نے ٹویٹر پر اپنا خط بھی عام کیا، جس میں انہوں نے اس معاملے کی غیر جانبدارانہ جانچ کی مانگ کی اور درخواست کی کہ نائب وزیر اعلیٰ خود جانچ کی نگرانی کریں۔ 48 سالہ واریشے ایک مراٹھی اخبار میں کام کرتے تھے۔ گزشتہ پیر کے روز واریشے کی موٹر سائیکل کو رتناگیری ضلع کے راجا پور میں ایک پٹرول پمپ کے نزدیک ایک ایس یو وی کار نے ٹکر مار دی تھی، جس میں وہ شدید طور پر زخمی ہو گئے تھے اور اگلے دن ہسپتال میں ان کی موت ہو گئی تھی۔ الزام ہے کہ پندھری ناتھ امبرکر اس ایس یو وی کو چلا رہے تھے۔ ان کی موت کے بعد مراٹھی پترکار پریشد سمیت دیگر تنظیموں نے ریاست بھر میں مظاہرے کیے اور مسٹر امبرکر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ دریں اثنا، رتناگیری ضلع انتظامیہ نے صحافیوں پر حملے کی روک تھام کے قانون کی دفعہ 4 کے تحت امبرکر کے خلاف معاملہ درج کیا اور انہیں پولیس حراست میں بھیج دیا۔ رتناگیری کے نانار میں رتناگیری ریفائنری اینڈ پیٹرو کیمیکل پروجیکٹ کی تعمیر ایک طویل عرصے سے سیاسی مسئلہ بنا ہوا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس منصوبے کو اس وقت کی حکومت نے 2019 کے انتخابات سے قبل روک دیا تھا لیکن اب اسے بحال کرنے کے منصوبے پر غوروخوض چل رہا ہے۔ پچھلے سال ایک مرکزی وزیر نے اعلان کیا تھا کہ چھ کروڑ میٹرک ٹن کی صلاحیت کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی ریفائنری جلد ہی شروع ہو جائے گی۔

Related Articles