مرکز سے مایاوتی کا سوال، بجٹ میں جھوٹی امیدیں کیوں؟
لکھنؤ، فروری۔بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے بدھ کو مرکزی عام بجٹ کو جھوٹی امیدوں کی پوٹلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ پارٹی سے زیادہ ملک کے لئے ہوتا تو بہتر ہوتا۔ سلسلہ وار ٹویٹس میں بجٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے محترمہ مایاوتی نے کہا، “اس سال کا بجٹ بھی کچھ زیادہ مختلف نہیں ہے۔ کوئی بھی حکومت گزشتہ سال کی کوتاہیوں کی نشاندہی نہیں کرتی اور دوبارہ نئے وعدے کرتی ہے، جبکہ زمینی حقیقت میں 100 کروڑ سے زیادہ لوگوں کی زندگیاں پہلے کی طرح داؤ پر لگی ہوئی ہیں۔ لوگ امیدوں کے سہارے جیتے ہیں لیکن جھوٹی امیدیں کیوں؟ انہوں نے کہا، تنگ پالیسیوں اور غلط سوچ کے کروڑوں غریب کسانوں اور دیگر محنت کش لوگوں کی زندگیوں پر سب سے زیادہ مضر اثرات ہوتے ہیں جو دیہی ہندوستان سے وابستہ ہیں اور انہیں حقیقی ہندوستان کہا جاتا ہے۔ حکومت ان کی عزت نفس اور خود انحصاری پر توجہ دے تاکہ عام آدمی کی جیبیں بھریں اور ملک ترقی کرے۔ بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ ملک میں پہلے کی طرح پچھلے 9 برسوں میں بھی مرکزی حکومت کے بجٹ آتے جاتے رہے، جن میں اعلانات، وعدوں، دعووں اور توقعات کی بارش ہوتی رہی، لیکن وہ سب اس وقت بے معنی ہو گئے جب ہندوستان کا درمیانی طبقہ مہنگائی، غربت اور بے روزگاری وغیرہ کے اثرات کی وجہ سے لوور مڈل کلاس بن گیا، نہایت افسوسناک ۔ ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا، جب بھی مرکز اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کے اعداد و شمار کے بارے میں بات کرے تو اسے یاد رکھنا چاہئے کہ ہندوستان تقریبا 130 کروڑ غریبوں، مزدوروں، محروموں، کسانوں وغیرہ کا ایک بہت بڑا ملک ہے جو اپنے امرت کال کے لئے ترس رہے ہیں۔ ان کے لیے باتیں زیادہ ہیں۔ بجٹ پارٹی سے زیادہ ملک کے لیے ہو تو بہتر ہے۔