جموں وکشمیر میں سخت حفاظتی حصار میں یوم جمہوریہ کی فل ڈریس ریہرسل

سری نگر ,جنوری۔ جموں وکشمیر کے دونوں دارالحکومتوں سری نگر اور جموں میں منگل کو سخت ترین حفاظتی حصار میں یوم جمہوریہ کے سلسلے میں فل ڈریس ریہرسل کی گئی۔ اس کے علاوہ ضلعی ہیڈکوارٹروں میں بھی سخت سیکورٹی انتظامات میں یوم جمہوریہ کی فل ڈریس ریہرسل تقریبات کا انعقاد عمل میں آیا ۔ سری نگر کے ہائی سیکورٹی زون سونہ وار میں واقع شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم اور جموں میں ایم اے اسٹیڈیم میں فل ڈریس ریہرسل کے موقع پر بالترتیب ڈویژنل کمشنر کشمیر پی کے پول اور ڈویژنل کمشنر جموں رمیش کمارنے پرچم کشائی کی رسم انجام دی اور پریڈ کی سلامی لی۔ شیر کشمیر اسٹیڈیم سری نگر میں منعقدہ ریہرسل تقریب میں سخت سردی کے باوجود مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء وطالبات کے ساتھ ساتھ مرکزی نیم فوجی دستوں، جموں وکشمیر پولیس، ہوم گارڈ اور فائر اینڈ ایمرجنسی سروس نے پریڈ میں حصہ لیا۔ فل ڈریس ریہرسل کی اس تقریب میں فنکاروں اور طالب علموں نے رنگا رنگ ثقافتی پروگرام بھی پیش کئے۔ سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ یوم جمہوریہ کی ریہرسل تقریبات کے دوران سری نگر کے شیر کشمیر اسٹیڈیم اور دیگر اضلاع میں واقع اسٹیڈیموں کے اندر و باہر سیکورٹی فورسز اور ریاستی پولیس کے اضافی اہلکاروں کو تعینات کر رکھا گیا تھا۔دریں اثنا یونین ٹریٹری کے دونوں خطوں (کشمیر اور جموں) میں یوم جمہوریہ کی تقریبات کے احسن انعقاد کے لئے سیکورٹی کے غیرمعمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔ حالیہ گرینیڈ حملے کے پیش نظر وادی بھر میں تعینات سیکورٹی فورسز کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔سیکورٹی ذرائع کے مطابق یوم جمہوریہ کی تقریبات سے قبل دراندازی کی ممکنہ کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے جموں خطہ میں پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر تعینات سیکورٹی فورسز کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر شبانہ گشت بھی بڑھا دی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ یوم جمہوریہ کی تقریبات جہاں جہاں منعقد ہونے والی ہیں، کو چوبیسوں گھنٹے سیکورٹی اہلکاروں کی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔ سری نگر میں شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم جہاں یوم جمہوریہ کی سب سے بڑی تقریب منعقد ہوگی، کے گرد ونواح میں سیکورٹی کا سخت بندوبست کیا گیا ہے جبکہ سری نگر اور وادی کے دوسرے اضلاع میں راہگیروں کی جامہ تلاشیوں اور گاڑیوں کی چیکنگ کا عمل گذشتہ کئی ہفتوں سے جاری ہے۔ کسی بھی ناگہانی واقعہ سے نمٹنے کے لئے شیر کشمیر اسٹیڈیم کے گردونواح میں ریاستی پولیس اور نیم فوجی دستوں کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ اسٹیدیم کے قریب واقع تمام اونچی عماروں بالخصوص سلیمان ٹینگ پر ماہر نشانہ بازوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ اسٹیڈیم کے باب الداخلہ کو بھی خاردار تار سے بند رکھا گیا ہے اور صرف سیکورٹی فورسز کی گاڑیوں کو اندر جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔ اسٹیڈیم کے گردونواح میں کئی ایک حساس مقامات پر مشتبہ افراد کی نقل وحرکت پر قریبی نگاہ رکھنے کے لئے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں اور بلٹ پروف گاڑیاں تعینات کردی گئی ہیں۔سیکورٹی فورس اور ریاستی پولیس کے اہلکاروں نے یوم جمہوریہ کی تقریب سے قبل جنگجوؤں کے کسی بھی حملے کو ناکام بنانے کے لئے اسٹیڈیم کے تین کلو میٹر کے دائرے میں آنے والے علاقوں بالخصوص ڈل گیٹ اور سونہ وار میں شبانہ گشت بھی تیز کردی ہے۔ یوم جمہوریہ کی تقریبات کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے وادی کے اطراف واکناف بالخصوص مختلف اضلاع کو گرمائی دارالحکومت کے ساتھ جوڑنے والی سڑکوں پر سیکورٹی فورسز اور ریاستی پولیس کے خصوصی ناکے بٹھائے گئے ہیں جہاں چھوٹی بڑی گاڑیوں کو روک کر ان کی تلاشی لی جاتی ہے اور ان میں سوار مسافروں کی جامہ تلاشی لینے کے علاوہ شناختی کارڈ چیک کئے جاتے ہیں۔ دریں اثنا فوٹو جرنلسٹوں نے الزام لگایا کہ اُنہیں پہلی دفعہ فل ڈریس رہرسل تقریبات کی کوریج کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر کی تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہوا جبکہ فوٹو جرنلسٹوں کو فل ڈریس رہرسل تقریبات میں شرکت کرنے سے روکا گیا۔

 

Related Articles