اگلے سال مائی شوگر فیکٹری میں لگائی جائے گی ایتھنول یونٹ: بومئی

مانڈیا، دسمبر۔کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی نے کہا کہ اگلے سال مانڈیا میں مائی شوگر فیکٹری میں ایتھنول یونٹ قائم کی جائے گی اور اسے اس طرح تبدیل کیا جائے گا کہ اس سے کسانوں کو فائدہ پہنچے گا۔جناب بومئی نے یہ بات جمعہ کو ضلع دودھ پروڈیوسرس یونین کے زیر اہتمام گجالگیرے میں میگا ڈیری کے افتتاح کے موقع پر کہی۔ انہوں نے کہا کہ دودھ کی پیداوار اور ڈیری ترقی کے ذریعے ریاست میں سفید انقلاب آیا ہے۔ دودھ کے انقلاب میں کرناٹک نے اہم تعاون دیا ہے۔ کسان دن رات کام کر رہے ہیں اور خواتین دودھ کی پیداوار میں اہم رول ادا کر رہی ہیں۔مسٹر بومئی نے کہا کہ وسیع کھیتی میں ڈیری کا ایک اہم رول ہوگا، جس پر کافی توجہ دی گئی ہے۔ بی ایس یدیورپا حکومت کے دوران کسانوں کو مراعات دینے کی روایت شروع ہوئی تھی اور اب اسے جاری رکھتے ہوئے کسانوں کو فی لیٹر پانچ روپے اضافی ادا کیے جاتے ہیں۔ یہ سیکٹر کئی چیلنجز کے باوجود آگے بڑھ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب کسانوں کی زندگی غیر یقینی تھی، وزیر اعظم نریندر مودی نے ان کی زندگیوں میں یقین پیدا کرنے کے لیے امداد باہمی کی وزارت کو زراعت کی وزارت سے الگ کیا۔ اب امداد باہمی کی وزارت مضبوط ہو چکی ہے اور انقلاب کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ اس شعبے میں بہت زیادہ بہتری لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے بنگلورو میں پہلی میگا ڈیری شروع کی جسے فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ اس کی شروعات بنگلور سے ہوئی اور اب یہ ہر جگہ قائم ہو رہی ہے۔ میگا ڈیری آزادانہ طور پر دودھ، پروسیس، پیک اور دیگر مصنوعات تیار کرتی ہیں۔مسٹر بومئی نے کہا کہ مانڈیا ضلع ایک زراعت پر منحصر ضلع ہے اور اسے چینی اور دھان کی زمین بھی کہا جاتا ہے، لیکن اسے اب بھی آبپاشی کی سہولیات اور صنعتوں کی ضرورت ہے۔ مائی شوگر فیکٹری کسانوں کے مفاد میں سرکاری شعبے میں شروع کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وشویشریا سنچائی نہر کے ٹیل اینڈ کسانوں کے لیے پروگرام تیار کیے جا رہے ہیں اور انہیں ایک ہفتے کے اندر منظوری مل جائے گی۔

Related Articles