سیاسی انصاف کے فقدان کے باعث آج تک کوئی دلت وزیر اعظم نہ بن سکا: مایاوتی
لکھنؤ، اکتوبر۔ اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے برطانیہ میں ہند نژاد شہری رشی سنک کے وزیر اعظم بننے کا ذکر کرتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ ہندوستان میں سیاسی حقوق اورانصاف پر کوئی بحث نہ ہونے کے باعث ملک میں اب تک دلت برادری کا کوئی شخص وزیر اعظم نہیں بن سکا ہے۔مایاوتی نے ٹوئٹ کیا اور کہا، ’’ہند نژاد مسٹر رشی سنک کے بالآخربرٹش وزیراعظم بن کر تاریخ رقم کرنے پر یہاں کانگریس اوربی جے پی میں ٹویٹر وار، الزامات، جوابی الزامات اورادھر ادھر کی بات جاری ہے، لیکن اس سیاسی حق اورانصاف کی باتیں نہیں کی جارہی ہیں جس کی وجہ سے ملک میں اب تک کوئی دلت پی ایم نہیں بن پایا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سنک، برطانیہ کے وزیراعظم بننے والے ہند نژاد پہلے شخص ہیں۔بی ایس پی سربراہ نے ترقی یافتہ ممالک کی طرز پر ہندوستان میں ذات پرستی کی تنگ سوچ کو ترک کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، ’’ایسے وقت جب امریکہ اور یورپ کے امیر اور ترقی یافتہ ممالک شدید بحران کے برے دورسے گزررہے ہیں اور حالات سے نمٹنے کے لیے مسلسل نئے تجربات کر رہے ہیں، ہندوستانی حکمرانوں کو بھی قومی مفاد اوریہاں کے لوگوں کے مستقبل کے لئے اپنی ذات پرستانہ تنگ نظری کو ترک کرناہی ہوگا۔مایاوتی نے ملک کی دونوں بڑی پارٹیوں کانگریس اور بی جے پی پر مذہب اور سیاست کی تنگ سوچ میں جکڑے ہونے کا الزام بھی لگایا۔ ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں یہ جانچ پرکھ ضروری ہے کہ دلت، پسماندہ اورنظر انداز لوگوں کا حقیقی محسن کون ہے؟ کیا پرم پوجیہ بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کو فراموش کرکے ان کے کروڑوں پیروکاروں کا کوئی حقیقی محسن ہوسکتا ہے، جیسا کہ مسٹرکھڑگے سمیت دیگر اپوزیشن لیڈر ان کی پارٹی کی تنگ نظری سے مجبور ہیں۔