ہندوستان کو متحد کرنا بھارت جوڑو یاترا کا مقصد: راہل گاندھی
حیدرآباد۔ اکتوبر ۔ کانگریس لیڈرراہل گاندھی نے کہا ہے کہ ان کی بھارت جوڑو یاترا کا مقصد ہندوستان کو متحد کرنا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس نفرت اور تشدد پھیلارہے ہیں۔ یہ یاترا ان کے نظریات، تشدد اور نفرت کے خلاف ہے۔ راہول گاندھی نے اس یاترا پر عوام کے بہتر رد عمل پر ان سے اظہار تشکر کیا اور تمام کو دیوالی کی مبارکباد بھی پیش کی۔ کانگریس کے سابق صدر نے کرناٹک کے رائچور سے تلنگانہ میں اپنی یاترا کے داخل ہونے کے بعد تلنگانہ کے تلنگانہ کے نارائن پیٹ ضلع کے مکتھل حلقہ میں خطاب کیا۔ تلنگانہ کانگریس کے کئی لیڈروں اور کارکنوں نے ان کا شاندار استقبال کیا۔ تلنگانہ میں داخل ہونے کے بعد کرناٹک پی سی سی کے لیڈر شیوکمار نے تلنگانہ کانگریس کے سربراہ ریونت ریڈی کو قومی پرچم سونپا۔ راہل گاندھی کی پدایاترا اب تک 4 ریاستوں میں مکمل ہو چکی ہے۔ تلنگانہ میں داخل ہونے والے راہل گاندھی کو دیکھنے کے لیے عوام کی بڑی تعداد جمع تھی۔ان کی یاترا پر کافی بہتر عوامی ردعمل دیکھاگیا۔جگہ جگہ ان کا استقبال کیاگیا۔راہل گاندھی نے اتوار کے بعد تین دن کا وقفہ لیں گے۔راہل گاندھی، اے آئی سی سی صدر کی حیثیت سے ملکارجن کھرگے کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے 24 سے 26 اکتوبرتک یاترا سے وقفہ لیں گے۔ ریاست میں راہل کی یاترا 12 دن تک جاری رہے گی۔12دنوں میں 375کلومیٹرراہل گاندھی پیدل چلیں گے اور7لوک سبھا و17اسمبلی حلقوں کا احاطہ کریں گے۔ بھارت جوڑو یاترا 31 اکتوبر کو شمس آباد کے راستہ حیدرآباد میں داخل ہوگی۔ یکم اور 2 نومبر کو وہ کوکٹ پلی اور بی ایچ ای ایل کے راستے سنگاریڈی ضلع جائیں گے۔تلنگانہ میں ان کی یاترامیں بڑی تعداد میں کانگریس کے لیڈران اورکارکنان شریک ہیں۔ راہل گاندھی، ہردن تقریبا 20تا25کلومیٹر پیدل چلیں گے اور عوام سے ملاقات کریں گے۔وہ دانشوروں کے ساتھ ساتھ مختلف ذاتوں، طبقات سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات،سیاستدانوں، کھلاڑیوں،تاجروں اور فلمی شخصیات سے ملاقات کریں گے۔راہل گاندھی اس تلگوریاست میں عبادت گاہوں میں بھی جائیں گے اور بین عقائد کے اجتماعات میں بھی حصہ لیں گے۔ان کی اس یاترا کاآغاز 7ستمبر کو تمل ناڈو کے کنیاکماری سے ہوا تھا۔انہوں نے کیرل، اے پی، کرناٹک میں اپنی یاترا پوری کرلی ہے اور اب وہ تلنگانہ میں یاترا پر ہیں۔ بھارت جوڑو یاترا کے دوران پولیس نے مکتھل کے کئی علاقوں میں ٹریفک پر پابندیاں عائد کر دیں۔