راہل نے بی جے پی اور آر ایس ایس کو نشانہ بنایا

گنڈلوپیٹ (کرناٹک) ستمبر۔کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو بی جے پی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے پاس مرکزی حکومت کے خلاف کھڑا ہونے کا واحد آپشن ‘بھارت جوڑویاتراباقی ہے۔مسٹر گاندھی کی یاترا تمل ناڈو کی سرحد پر گڈلور سے کرناٹک کے گنڈلوپیٹ میں داخل ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’جمہوریت میں مختلف ادارے ہوتے ہیں جہاں آپ اپنے خیالات کا اظہار کر سکتے ہیں جیسے کہ میڈیا اور پارلیمنٹ۔ اپوزیشن کے لیے تمام راستے بند کر دیے گئے ہیں۔ میڈیا ہمارے خیالات کو عوام تک نہیں پہنچاتا اور یہ مکمل طور پر حکومت کے کنٹرول میں ہے۔ جب ہم پارلیمنٹ میں بولنا چاہتے ہیں تو ہمارے مائیک بند کردیئے جاتے ہیں، اپوزیشن لیڈروں کو گرفتار کیا جاتا ہے۔ ریاستی اسمبلیوں کو کام کرنے نہیں دیا جا رہا ہے۔ اس لیے اپوزیشن کے پاس بھارت جوڑویاترا ہی ایک واحد متبادل بچاہواہے۔انہوں نے کہا، ’’کوئی بھی طاقت ہمیں اس راستے پر چلنے سے نہیں روک سکتی کیونکہ ہم اس راستے پر نہیں چل رہے، یہ ہندوستان کی آواز ہے۔ اس یاترا سے ہم لوگوں کے دکھ درد سن رہے ہیں۔ اس لیے کہ تقریریں کچھ منٹوں تک ہی محدود ہوتی ہیں، جبکہ صبح سے شام تک یاتراکرنا اورلوگوں کی باتیں سننے کا کام کیاجارہا ہے۔مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ تمام ذات، مذہب اور زبان کے لوگ اس یاترا میں شامل ہو رہے ہیں جو بھائی چارے کی علامت ہے جبکہ بی جے پی اور آر ایس ایس اقتدار میں رہنے کے لیے نفرت اور تشدد پھیلا رہے ہیں۔یہ یاترا کرناٹک کے سات اضلاع سے گزرے گی اور تقریباً 500 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرے گی۔ اس میں کرناٹک کی سات لوک سبھا اور 22 اسبلی کی سیٹوں کو کورکیاجائے گا۔ کرناٹک میں چند ماہ بعد اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔

Related Articles