میرے نام پر بھیجے جج کو دھمکی آمیز خط کی جانچ کرائی جائے :انوبرتامنڈل

کلکتہ ،اگست۔سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جج کو دھمکی آمیز خط پرآج جج سے کہا کہ وہ ہاتھ جوڑ کراپیل کررہے ہیں اس کی جانچ کی جائے یہ دھمکی کیوں دی جارہی ہے۔خیال رہے کہ کل سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جج کو دھمکی آمیز خط ملنےکا معاملہ سامنے آیا تھا ۔خط میں کہا گیا تھا کہ اگر انوبرتا منڈل کی ضمانت منظور نہیں کی گئی تو جج کو گانجا کے معاملے میں پھنسادیا جائے گا۔سی بی آئی نے آج آسنسول کی خصوصی عدالت میں انوبرتا منڈل کوپیش کیا ۔انوبرتا نے اپنے وکیل سندیپن گنگوپادھیائے سے اجازت لے کر عدالت میں داخل ہونے کے بعد جج کے سامنے ہاتھ باندھ کر کھڑے ہوکر کہا کہ مجھے خبر ملی ہے کہ میرے نام پر آپ کو دھمکی دی گئی ہے ۔اس کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں ہے اور آپ اس معاملے میں کارروائی کرسکتے ہیں۔انوبرتا کے بیان کے بعد جج نے کہاکہ دونوں فریقوں میں سے کوئی بھی اس معاملے کو نہیں اٹھائے گا۔ دھمکی کا کیس سے کوئی تعلق نہیں۔انوبرتا منڈل کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے انہیں آکسیجن کی ضرورت ہے ۔جج نے اس کو منظور کرلیا آسنسول کے خصوصی سی بی آئی عدالت کے جج راجیو چکرورتی کو دھمکی آمیز خط بھیجا گیا تھا۔ اس کی وجہ سے ریاست کی سیاست میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ سوال اٹھنے لگے ہیں کہ جج کو یہ دھمکی آمیز خط کس نے بھیجا؟جب کہ انوبرتا منڈل ابھی سی بی آئی کی حراست میں ہیں۔ جج نے خود کلکتہ ہائی کورٹ کے رجسٹرار کو اس دھمکی آمیز خط کی اطلاع دی۔ دھمکی آمیز خط بپا چٹوپادھیائے نامی شخص نے لکھا ہے۔حالاں کہ اپادھیائے نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے نام کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔انوبرتا منڈل نے خط بھیجے جانے کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔

Related Articles