بی جے پی اقتدار میں بھی دلتوں کی حالت بدتر:مایاوتی
لکھنؤ:جولائی۔صدرجمہوریہ دروپدی مرمو کی امیدواری کو سب سے پہلے حمایت دینے کا دعوی کرتے ہوئے بہوجن سما ج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے کہا کہ دلت اور پسماندہ طبقے کے تئیں کانگریس کی طرح ہمدردی کا دکھاوا کرنےو الی بی جے پی کے میعاد کار میں بھی ان طبقات کے مفاد، فلاح اور عزت نفس کی حالت کافی خستہ رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ آزادی کے 75سالوں میں آج بھی ان طبقات کی حالت بد سے بد تر ہی بنی ہوئی ہے۔بہار ، جھارکھنڈ، مغربی بنگال اور اڈیشہ کے پارٹی عہدیداروں کی ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مایاوتی نے جمعہ کو کہا کہ مرمو کو بی ایس پی کی مکمل حمایت کے بعد امید سے کہیں زیادہ ہر طبقے و پارٹی کی ملی حمایت کافی اطمینان کی بات ہے۔ مگر کیا صرف اسی کے سہارے ملک میں کروڑوں دلتوں، کافی پسماندہ وہ اقلیتی سماج کے لوگوں کو بے پناہ غریبی، پسماندگی، ذات پات کی بنیاد پر استحصال، ہراسانی، مظالم، ناانصافی سے نجات مل جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے کانگریس اور اب بی جے پی بھی اسی طرح کے دکھاوے والے کام کر کے ان طبقات کی چمپین بننے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیکن ان طبقات کے اصلی مفاد، حقیقی فلاح اور عزت نفس کے معاملے میں ٹھوس اقدام تقریبا نا کے برابر رہے اور یہی وجہ ہے کہ آزادی کے 75سالوں میں آج بھی ان طقات کی حالت بد سے بدتر ہی بنی ہوئی ہے۔بی ایس پی صدر نے کہا کہ ان کی پارٹی کے میعاد کار میں ان طبقات کے سماجی تبدیلی، معاشی فلاح و بہبود کی مثال لوگوں کے سامنے ہے جبکہ موجودہ حکومت نے ان طبقات کے لئے سرکاری نوکری و تعلیم کے شعبے میں زیزرویشن کی حالت کو کالعدم اور غیر موثر بنا دیا ہے۔ بے شمار خالی اسامیاں ہیں لیکن معاشی طور نافذ کی گئی ریزرویشن کی نئی پالیسی کو سبھی سرکاری بڑی مستعدی سے نافذ کر نے کو کوشاں ہیں حکومت کا یہ سب ذات پات پر مبنی رویہ نہیں ہے تو اور کیا ہے۔اترپردیش کے سیاسی حالات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ذریعہ لچر نظم ونسق و انسانی حقوق وغیرہ کے ضمن میں دی جارہی بار۔بار انتباہ/سخت تبصرے کے باوجود ریاستی حکومت کے کام کاج میں کوئی بہتری دیکھنے کو نہیں ملی رہی ہے۔ یوپی حکومت اپنے کافی تنگ نظری ونفرتی ذات وادی و فرقہ واریت کے ایجنڈے پر کام کرنے میں پورے ملک میں ایک مثال بنتی جارہی ہے جس سے ہر طرف بے چینی و تشویش کی لہر ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کی زندگی خودکفیل بنانے جیسے بنیادی ضرورت اور یوپی کے لوگوں کی خاص پریشانی کی گندگی و گڑھوں سے پاک سڑک بنانے وغیرہ کے معاملے میں بھی یوپی حکومت ابھی تک ناکام رہی ہے جبکہ انہیں مرکرزی حکومت کی پوری مدد ملنے کا دعوی اکثر کیا جاتا ہے لیکن ان محکموں میں بھی اعلی سطح پر جاری بدعنوانی سرخیوں میں ہے۔