پونے میونسپل کارپوریشن میں سکیورٹی گارڈ کے عہدے پر خواجہ سراوں کی بھرتی

پونے ،جولائی ۔ یہاں پونے میونسپل کارپوریشن میں خواجہ سراؤں کو سیکورٹی گارڈز، گرین مارشل کے طور پر بھرتی کی گئی ہے۔پمپری چنچواڈ میونسپل کارپوریشن (پی سی ایم سی ) میں بطور سیکورٹی گارڈز اور گرین مارشل کے عہدوںپر تقرری کی گئی ہے اور یہ شاید ریاست کا پہلا شہری ادارہ ہے جس نے اس کمیونٹی کے ارکان کو روزگار کُے مواقع فراہم کیا جنہیں اکثر مساوی حقوق سے محروم رکھا جاتا ہے۔اطلاعات کے مطابق چند ماہ پہلے تک 23؍سالہ شائنا رائے، جو کہ ایک ٹرانس وومن ہیںپہلے وہ دکانوں اور ٹریفک سگنلز پر بھیک مانگتی تھی لیکن آج زندگی نے ان کے لیے ایک مثبت موڑ لے لیا ہے جب انہیں پمپری چنچواڈ میونسپل کارپوریشن میں کام مل گیا ہے ۔ پونے کے قریب پمپری چنچواڈ میونسپل کارپوریشن کے ملازم کے طور پر وردی پہن کر شائنہ رائے ان ۳۰؍سے ​​زیادہ ٹرانس جینڈر لوگوں میں شامل ہیں جنہیں حال ہی میں پمپری چنچواڈ میونسپل کارپوریشن (پی سی ایم سی) نے سیکورٹی گارڈز اور گرین مارشل کے طور پر بھرتی کیا تھا جو اس کمیونٹی کے ممبروں کو روزگار کا موقع فراہم کرنے والا ریاست کا شاید پہلا شہری ادارہ ہے جو اکثر مساوی حقوق سے دور تھیں ۔پمپری چنچواڈ میونسپل کمشنر راجیش پاٹل نے حال ہی میں ان کمیونٹیز کے ارکان کو مرکزی دھارے میں لانے اور باوقار زندگی گزارنے میں ان کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا۔اس اقدام کے بارے میں نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے پاٹل نے کہا کہ سبھی جانتے ہیں کہ ٹرانس جینڈر کمیونٹی کو معاشرے میں بہت سے مسائل کا سامنا ہے اور وہ بدسلوکی اور استحصال کا شکار ہیں۔انہیں قومی دھارے میں لانے اور انہیں باوقار زندگی فراہم کرنے کے لیے ہم نے کچھ اقدامات کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک اقدام کے تحت، ہم نے ۳۰سے ۳۵؍ خواجہ سراؤں کو بھرتی کیا ہے۔ جب کہ ان میں سے کچھ کو گرین مارشل کے دستے میں رکھا گیا ہے جو صفائی کا کام کرتے ہیں ۔ دوسروں کو شہری ادارے میں سیکورٹی اہلکار (گارڈ) کے طور پر شامل کیا گیا ہے، جبکہ کچھ دیگر کو شہری باغات کی دیکھ بھال کا کام دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ انہیں یکم جولائی کو بھرتی کیا گیا تھا اور اب تک وہ سب اچھا کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ یہ موقع یقینی طور پر انہیں اپنی شناخت بنانے اور عزت کے ساتھ زندگی گزارنے میں مدد فراہم کرے گا۔پاٹل نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ ایسا ہے کہ اس میں انہیں جواجرت ملے گی جس سے انہیں دوسرے سیکورٹی گارڈز اور گرین مارشلوں کی طرح زندگی گزارنے میں مدد ملے گی۔شہری سربراہ نے کہاہمارے پاس ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے اراکین کو خود مدد گروپ (ایس جی ایس سی ) بنانے اور روزی روٹی کمانے میں مدد کرکے انہیں مالی مدد فراہم کرکے انہیں بااختیار بنانے کا منصوبہ بھی ہے۔میونسپل کارپوریشن کو ان خواجہ سراؤں کے بارے میں معلومات کچھ این جی اوز کے ذریعے ملی جو ان کی بہبود اور بحالی کے لیے کام کر رہی ہیں۔انہوں نے کہااب کمیونٹی کے مزید ممبران ان کو شامل کرنے کی درخواست کے ساتھ ہم سے رابطہ کر رہے ہیں۔ ہم کچھ پرائیویٹ فرموں اور تنظیموں سے بھی بات کر رہے ہیں جہاں وہ اسی طرح کی کوئی پہل کر سکتے ہیں۔

Related Articles