آر ایس ایس اور بی جے پی نے دنیا کے سامنے ملک کا سر شرم سے جھکا دیا: کانگریس
نئی دہلی، جون۔ کانگریس نے کہا ہے کہ حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور اس کی آئیڈیل راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی نفرت انگیز سوچ اور وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی کی وجہ سے ملک کو دنیا میں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیرا نے بدھ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ اس وقت جو ماحول ہے وہ وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت پر مبنی ہے۔ فلم ان لوگوں نے ڈائریکٹ اور پروڈیوس کی ہے اس لیے سائیڈ ایکٹر کو سزا نہیں دی جا سکتی۔ اس ماحول کی بنیادی وجہ آر ایس ایس ہے اور اسے اس کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے۔ مسٹر کھیڑا نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کی وجہ سے ملک کو دنیابھر میں شرمندگی کا سامنانہ کرنا پڑے اس لئے غیر رجسٹرڈ تنظیم آر ایس ایس کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے اور اس پورے معاملے میں خود آر ایس ایس کو ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات سالوں میں دانشوروں، ریٹائرڈ بیوروکریٹس، آزاد میڈیا اور دیگر نے حکومت کو بارہا یہ یاد دلانے کی کوشش کی کہ ہم متنوع ملک ہیں لیکن حکومت نے کسی کی نہیں سنی اور ملک کو اب اس صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ترجمان نے کہا کہ یہ عجیب صورتحال ہے کہ جب ملک نفرت کے ماحول کے خلاف آواز اٹھاتا ہے تو اسے دبا دیا جاتا ہے لیکن غیر ملکی دباؤ پر فوری قدم اٹھایا جاتا ہے۔70 سالوں میں پاکستان نے ہندستان کو گھیرنے کی مسلسل کوششیں کیں لیکن وہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکا، لیکن گزشتہ 7 سالوں کے دوران مودی سرکار نے اسے کامیاب ہونے کا ہر موقع دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب بی جے پی کی پریس ریلیز بیرون ملک ہندوستانی سفارت خانوں کے ذریعے تقسیم کی جا رہی ہے۔ سفارت خانوں سے نکلنے والے پیغامات میں بی جے پی کا بیان منسلک ہے۔ بی جے پی نے سفارت خانے کا غلط استعمال کیا ہے اور بی جے پی کی غلطیوں کی وجہ سے دنیا کے سامنے ملک کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحیح بات تو یہ ہے کہ حکومت نے کبھی بھی ہم وطنوں کی صحیح بات نہیں سنی، صحیح وقت پر صحیح بات نہیں کی اور اب وضاحت دیتی پھر رہی ہے۔ بی جے پی نے غلطی کی ہے اور ملک کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ترجمان نے کہا کہ چہروں اور مکھوٹا کا کھیل آر ایس ایس کا پرانا کھیل ہے اور یہ کھیل طویل عرصے سے کھیلا جا رہا ہے۔ بی جے پی کا اصل چہرہ یہ ہے کہ وہ اپنا مکھوٹا بدل بدل کر کام کرتی ہے اور مسٹر مودی تمام متنازع مسائل پر چپی سادھے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس ملک کی معیشت کے لیے سب سے بڑا دھچکا ہے جہاں امن نہ ہو اور ماحول خراب ہو۔ ایسا ماحول رکھنے والے کسی بھی ملک میں سرمایہ کاری نہیں آتی اور اس کی معاشی سرگرمیاں مسدود ہوجاتی ہیں۔