بی جے پی حکومت کے غریب اور کسان خیرخواہ ہونے کے جھوٹے دعوؤں کی کھلی پول:اکھلیش

لکھنؤ:مئی۔سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے قومی صدرا کھلیش یادو نے کہا ہے کہ الیکشن کے بعد روزمرہ کے استعمال کی ہر چیزیں مہنگی ہونے کی وجہ سے عام آدمی کا گذر بسر بیحد مشکل ہوگیا ہے اور ریاست میں اس حالت سے بی جے پی حکومت کے غریب اور کسان خیر خواہ ہونے کے جھوٹے دعوؤں کی پول کھل گئی ہے۔ اکھلیش کے حوالے سے ہفتہ کو ایس پی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ الیکشن سے پہلے کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے، ان کا احترام کرنے اور غریبوں ک چولہے ٹھنڈے نہ ہونے دینے کے بڑے بڑے اعلانات کئے گئے تھے۔ وزیر اعظم غریب کلیان ان اسکیم میں گیہوں کا کوٹہ منسوخ کرنے کا فیصلہ ہوگیا ہے۔ جون مہینے سے غریبوں کو گیہوں کی جگہ چاول ملے گا۔ ابھی تک تین کلو گیہوں اور 02کلو چاول تقسیم کرنے کا ٹھنڈورا پیٹا جارہا تھا۔ الیکشن ختم ہونے کے بعد کسانوں سے سمان ندھی کی رقم واپس کئے جانے کی نوٹسیں جاری ہورہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے اس بار گیہوں میں کسانوں کے مفاد کے اوپر سرمایہ کاروں کے مفاد کو فوقیت دی ہے۔ گیہوں کی سرکاری خرید کی جگہ 05بڑی کمپنیوں کو گیہوں فروخت کردیا گیا۔ اترپردیش میں گیہوں خریدکا ہدف 60لاکھ میٹرک ٹن تھا جبکہ محض 2.35لاکھ میٹرک ٹن گیہوں کی خرید ہوئی ہے۔ خرید مرکز پر کم خرید کے علاوہ گیہوں پیدوار کم ہونے کی بھی خبر ہے۔ اس کے نتائج کے طور پر بازار میں آٹا مہنگا ہوگا۔ اس سے بڑے کاروباریوں اور ان کی کمپنیوں کا منافع بڑھے گا۔ ایس پی سربراہ نے الزام لگایا کہ درحقیقت بی جے پی کی منشی کسانوں کو فائدہ پہنچانے کا کبھی تھا ہی نہیں اور نہ ہے۔ اگر حکومت کسانوں کو گیہوں کا فائدہ دینا چاہتی تھی تو کم از کم سہارا قیمت 2500 روپئے فی کوئنٹل ہونی چاہئے تھی۔ سرکاری خرید مراکز پر کسانوں کو پریشان کیا جاتا رہا ہے۔ اکھلیش نے کہا کہ عام لوگوں کی روٹی پر آٹا مافیاؤں کا غیر قانونی قبضہ ہوتا جارہا ہے۔ بی جے پی غریب کو ہی مٹانے کی چال چل رہی ہے۔بی جے پی کے معاشی ایجنڈے میں نہ کسان ہیں اور نہ غریب صارف۔ بی جے پی اول دن سے ہی کسان مخالف رہی ہے۔

بی جے پی حکومت کے غریب اور کسان خیرخواہ ہونے کے جھوٹے دعوؤں کی کھلی پول:اکھلیش
لکھنؤ:مئی۔سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے قومی صدرا کھلیش یادو نے کہا ہے کہ الیکشن کے بعد روزمرہ کے استعمال کی ہر چیزیں مہنگی ہونے کی وجہ سے عام آدمی کا گذر بسر بیحد مشکل ہوگیا ہے اور ریاست میں اس حالت سے بی جے پی حکومت کے غریب اور کسان خیر خواہ ہونے کے جھوٹے دعوؤں کی پول کھل گئی ہے۔ اکھلیش کے حوالے سے ہفتہ کو ایس پی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ الیکشن سے پہلے کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے، ان کا احترام کرنے اور غریبوں ک چولہے ٹھنڈے نہ ہونے دینے کے بڑے بڑے اعلانات کئے گئے تھے۔ وزیر اعظم غریب کلیان ان اسکیم میں گیہوں کا کوٹہ منسوخ کرنے کا فیصلہ ہوگیا ہے۔ جون مہینے سے غریبوں کو گیہوں کی جگہ چاول ملے گا۔ ابھی تک تین کلو گیہوں اور 02کلو چاول تقسیم کرنے کا ٹھنڈورا پیٹا جارہا تھا۔ الیکشن ختم ہونے کے بعد کسانوں سے سمان ندھی کی رقم واپس کئے جانے کی نوٹسیں جاری ہورہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے اس بار گیہوں میں کسانوں کے مفاد کے اوپر سرمایہ کاروں کے مفاد کو فوقیت دی ہے۔ گیہوں کی سرکاری خرید کی جگہ 05بڑی کمپنیوں کو گیہوں فروخت کردیا گیا۔ اترپردیش میں گیہوں خریدکا ہدف 60لاکھ میٹرک ٹن تھا جبکہ محض 2.35لاکھ میٹرک ٹن گیہوں کی خرید ہوئی ہے۔ خرید مرکز پر کم خرید کے علاوہ گیہوں پیدوار کم ہونے کی بھی خبر ہے۔ اس کے نتائج کے طور پر بازار میں آٹا مہنگا ہوگا۔ اس سے بڑے کاروباریوں اور ان کی کمپنیوں کا منافع بڑھے گا۔ ایس پی سربراہ نے الزام لگایا کہ درحقیقت بی جے پی کی منشی کسانوں کو فائدہ پہنچانے کا کبھی تھا ہی نہیں اور نہ ہے۔ اگر حکومت کسانوں کو گیہوں کا فائدہ دینا چاہتی تھی تو کم از کم سہارا قیمت 2500 روپئے فی کوئنٹل ہونی چاہئے تھی۔ سرکاری خرید مراکز پر کسانوں کو پریشان کیا جاتا رہا ہے۔ اکھلیش نے کہا کہ عام لوگوں کی روٹی پر آٹا مافیاؤں کا غیر قانونی قبضہ ہوتا جارہا ہے۔ بی جے پی غریب کو ہی مٹانے کی چال چل رہی ہے۔بی جے پی کے معاشی ایجنڈے میں نہ کسان ہیں اور نہ غریب صارف۔ بی جے پی اول دن سے ہی کسان مخالف رہی ہے۔

 

Related Articles