حزب اختلاف کے بی جے پی اراکین اسمبلی کا ہنگامہ
رائے پور، ۔چھتیس گڑھ اسمبلی میں ریڈی تو ایٹ کو خواتین کے سیلف ہیلپ گروپوں سے لیکر بیج کارپوریشن کو دیئے جانے کے فیصلے اور اس سے منسلک معاملات کی جانچ کی مانگ کو وزیر کی طرف سے نامنظور کئے جانے کے بعد اہم اپوزیشن پارٹی بی جے پی کے اراکین ہنگامہ کرتے ہوئے آج اسپیکر کی کرسی تک پہنچ گئے اور خودبخود معطل ہوگئے۔خواتین اور اطفال کی فلاح وبہبود کی وزیر انیلا بھینڈیا نے وقفہ سوالات میں بی جے پی کے رکن رجنیش سنگھ کے اصل سوال اور اپوزیشن کے لیڈر دھرم کوشک کے ضمنی سوالات کے جواب میں کہاکہ ریاستی کابینہ نے 22نومبر 2021کو ریڈی ٹو ایٹ کے انتظامات خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کی جگہ چھتیس گڑھ اسٹیٹ سیڈز اینڈ ایگرکلچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے ذریعہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کارپوریشن کا پلانٹ ضلع رائے گڑھ میں ہے۔مسٹر کوشک نے کہاکہ حکومت کے اس فیصلہ سے 20ہزار کنبوں کے ہاتھ سے روزی روٹی چھن جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ میں 2013میں اس وقت کے چیف سکریٹری کی طرف سے اس معاملہ میں داخل حلف نامہ اور انکی فائل پر لکھی ٹیم کی کی معلومات مانگی۔ انہوں نے کہاکہ مرکز کے 2013میں ریاست کو بھیجے خط کا بہانہ بناکر خواتین کے ہاتھ سے روزگار چھینا جارہاہے۔ انہوں نے کہاکہ اس معاملے کی تفصیلی جانچ ضروری ہے۔ یہ ایک ہزار کروڑ کا معاملہ ہے۔وزیر بھینڈیا نے کہاکہ چیف سکریٹری کی طرف سے اس معاملہ میں داخل حلف نامہ اور انکی فائل پر لکھی ٹیم کو وہ انہیں دسیتاب کرا دیں گے۔ حکومت نے فیصلہ کرتے وقت سپریم کورٹ کے احکامات کو مدنظر رکھا ہے۔ بی جے پی کے اراکین برج موہن اگروال نے کہاکہ بچوں کو ہائجنیک فوڈ دستیاب کرانے کا حکم تھا جس کے منظرنامہ میں خواتین گروپوں نے قرض لیکر مشینیں لگا لی ہیں پر اب ان سے روزی روٹی چھینی جارہی ہے۔مسٹر اگروال نے کہاکہ مدھیہ پردیش میں حکومت نے ریڈی ٹو ایٹ فوڈ بنانے کا کام خواتین کے سیلف گروپس کو دیئے جانے کا اعلان کیا ہے۔ جب ہم سے چار گنا بڑی ریاست یہ کرسکتی ہے تو ہمیں کیا دقت ہے۔ حکومت 16ہزار کنبوں کو روزی روٹی سے بے دخل کررہی ہے۔ اسمبلی کے اسپیکر ڈاکٹر چرن داس مہنت نے کہاکہ وزیر نے کہاکہ کنبوں کو بے دخل نہیں کیا گیا ہے۔ بی جے پی کے اجے چندراکر اور شیورتن شرما نے بھی اس معاملہ پر حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی اور اس میں بھاری بدعنوانی کا الزام لگایا،اور جانچ کی مانگ کی۔وزیر کی طرف سے جانچ کی مانگ مسترد کئے جانے کے بعد بی جے پی کے اراکین اسپیکر کی کرسی کے سامنے نعرے لگا تے ہوئے پہنچ گئے اور خود سے معطل ہوگئے۔ اسپیکر ڈاکٹر مہنت نے بعد میں ان کی معطلی ختم کردی۔