امیش پال قتل معاملے میں عتیق کا بیٹا اسد سمیت دو کا انکاؤنٹر

جھانسی، اپریل۔اتر پردیش پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے پریاگ راج میں امیش پال قتل کیس کے دو ملزمین کو مسلح تصادم میں ہلاک کردیا۔ ان میں سے ایک مافیا عتیق احمد کا بیٹا اسد اور دوسرا اس کا ساتھی غلام بتایا جاتا ہے۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ ایس ٹی ایف نے اُمیش پال قتل کیس کے شوٹر اسد اور غلام کو مدھیہ پردیش کی سرحد سے متصل علاقے میں ایک انکاؤنٹر میں ہلاک کر دیا ہے۔ دونوں پر پانچ پانچ لاکھ روپے کا انعام تھا۔ ایس ٹی ایف ٹیم کی قیادت ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) نویندو اور ایس ٹی ایف کے ڈی ایس پی ومل کر رہے تھے۔ ہلاک ہونے والے شرپسندوں کے قبضے سے جدید ترین اسلحہ برآمد ہوا ہے۔ اسد مافیا ڈان عتیق احمد کا بیٹا ہے جو امیش پال قتل کیس میں ملوث تھا۔ذرائع نے بتایا کہ پولیس کو اسد اور غلام کی دہلی میں موجودگی کی اطلاع ملی تھی جہاں سے وہ مدھیہ پردیش کے راستے فرار ہونے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔ ایس ٹی ایف کے پیچھا کرنے پر انہوں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ شروع کر دی۔ جوابی کارروائی میں دونوں مارے گئے۔واضح رہے کہ 24 فروری کو راجوپال قتل کیس کے اہم گواہ امیش پال اور ان کے دو سرکاری سیکورٹی اہلکاروں کو دھرم گنج میں ان کی رہائش گاہ کے باہر دن دہاڑے قتل کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں امیش پال کی بیوی جیا پال کی تحریر پر پولیس نے عتیق، اس کے بھائی اشرف، بیوی شائستہ پروین، دو بیٹوں اور نو دیگر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ ان میں سے قتل میں ملوث کار ڈرائیور ارباز کو پولیس نے پریاگ راج میں گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا، جب کہ بعد میں ایک اور شوٹر وجے چودھری عرف عثمان کو بھی ایس ٹی ایف نے ہلاک کردیا تھا۔عتیق احمد اور اشرف علی کو آج پریاگ راج کی خصوصی عدالت میں پولیس نے قتل کی سازش کے سلسلے میں ریمانڈ پر لینے کے لیے پیش کیا ہے۔

 

Related Articles