ریزرویشن کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے بی جے پی:اکھلیش
لکھنؤ:مارچ۔ سماجو ادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے بدھ کو کہا کہ اترپردیش کی بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)حکومت ایک سازش کے تحت ریزرویشن کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔یادو نے پارٹی دفتر میں منعقد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت نے ریزرویشن ختم کرنے کا ایک نیا طریقہ ایجاد کیا ہے۔سیفئی میڈیکل یونیورسٹی میں خالی اسامیوں کے لئے اشتہار نکالا گیا جس میں ریزرو عہدوں پر ایک امیدوار کی تقرری کر کے باقی امیدواروں کو نااہل قرار دے دیا گیا۔ اس کے بعد پھر ویکنسی نکالی گئی جس میں بھی یہی طریقہ اپنایا گیا۔ حقیقت میں حکومت کا ارادہ ریزرویشن ختم کرنے کا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست کی یوگی حکومت خاص طور سے سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے کارکنوں اور لیڈروں کو نشانے پر لئے ہوئے ہے۔ رامپور کے سابق ایم پی اعظم خان، کانپور کے ایم ایل اے عرفان سولنکی اور سارس کو نئی زندگی دینے والے محمد عارف کی مثالیں آپ کے سامنے ہیں۔ان کا قصور صرف اتنا ہے کہ یہ سماج وادی ہیں۔ انہوں نے کہا’اعظم خان صاحب یا ان کا کنبہ اس لئے تکلیف اور پریشانی میں ہے کیونکہ وہ سماج وادی ہیں۔ عرفان سولنکی سے ملنے میں کانپور جیل گیا تو ان کا تبادلہ دوسرے جیل کردیا گیا۔ عارف نے سارس کی خدمت کی اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ سارس ان کو دوست بن گیا۔یہ حکومت پرندوں تک کو نہیں چھوڑ رہی ہے تو عام لوگوں کو کیا چھوڑے گی اگر حکومت سارس چھین رہی ہے تو ان سے مور بھی چھین لینا چاہئے جو مور کو دانا کھلا رہے تھے۔یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت باتیں جمہوریت کی کرتی ہے لیکن کام جمہوریت اور آئین کے خلاف کرتی ہے۔ جھوٹ بولنے میں بھی یہ حکومت پیچھے نہیں ہے۔ سال 2017 کے بعد سے حکومت اب تک 150کروڑ درخت کاغذات میں لگا چکی ہے لیکن اس کے لئے زمین کہاں سے آئی اس کا جواب نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پونجی پتیوں کی حکومت کے میعاد کار میں کسان برباد ہوچکا ہے۔ حکومت نے ایوان میں دعوی کیاتھا کہ وہ کسانوں سے آلو خریدے گی اس کے لئے بجٹ میں ایک ہزار کروڑ روپئے مختص بھی کئے گئے تھے۔ حکومت کو بتانا چاہئے کہ اس نے اب تک کتنا آلو کسانوں سےس خریدا ہے۔ایس پی سربراہ نے طنز کسا کہ وزیرا عظم نریندر مودی اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ کے رہتے ہوئے اترپردیش ترقی کے معاملے میں 22ویں مقام پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کو برباد کرنے کے لئے صرف وزیر اعلی ذمہ داری ہیں۔ وزیر سیاحت تو کب کس کے ساتھ سیاحت پر نکل جائیں اس کا کوئی پتا نہیں ہے۔ انہوں نے ایک بار مین پوری میں ایس پی کو کامیاب کرنے میں معاونت کی تھی۔