اتراکھنڈ کے کابینہ وزیر یش پال نے اپنے ایم ایل اے بیٹے کے ساتھ کانگریس کا دامن تھاما
دہرادون/نئی دہلی ، اکتوبر۔اتراکھنڈ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت میں کئی اہم محکموں کے وزیر اور باج پور سے ایم ایل اے یش پال آریہ اپنے بیٹے اور نینی تال اسمبلی حلقہ کے بی جے پی کے رکن اسمبلی سنجیو کے ساتھ پیر کو نئی دہلی میں کانگریس کی رکنیت حاصل کر لی۔باپ اور بیٹے دونوں کے کانگریس میں شامل ہونے سے خوشی کا ماحول ہے جبکہ بی جے پی کو زبردست جھٹکا لگا ہے۔ اس سے قبل بی جے پی نے کانگریس کے دلت ایم ایل اے راج کمار اور آزاد ایم ایل اے پریتم پنوار کو پارٹی میں شامل کر کے سنسنی پھیلا دی تھی ۔ اب کانگریس کے اس سیاسی داؤ سے اتراکھنڈ کے سیاسی میدان میں صورتحال بدل گئی ہے۔قابل ذکر ہے کہ مسٹر یش پال ماضی میں 2002 سے 2007 تک کانگریس حکومت میں ایم ایل اے منتخب ہونے کے بعد قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر بنے۔ سال 2007 میں وہ دوبارہ ایم ایل اے منتخب ہوئے اور کابینہ کے وزیر بنے۔ سال 2016 میں وہ اپنی ہی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لا کر 9 دیگر ایم ایل اے کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہوگئے تھے۔سیاسی مبصرین کے مطابق مسٹر آریہ ایک طویل عرصے سے اپنی ہی حکومت سے ناخوش تھے۔ 25 ستمبر کو اپنی ناراضگی کی وجہ سے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی ان کے گھر گئے۔ اس کے باوجود بی جے پی کے حکمت عملی بنانے والوں کو مسٹر آریہ کو قائل کرنے میں کوئی کامیابی نہیں ملی۔یش پال اور سنجیو آریہ پیر کو دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کانگریس کے قومی ترجمان رندیپ سرجے والا ، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال اور ریاستی انچارج دیویندر یادو کی موجودگی میں پارٹی میں واپس آئے۔ اس دوران ریاست کے اپوزیشن لیڈر پریتم سنگھ ، ریاستی صدر گنیش گودیال اور سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت بھی موجود تھے۔