ہم نے حد بندی کمیشن کویکسر مسترد کردیا ہے: محبوبہ مفتی
سری نگر، فروی ۔ پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ ہم نے حد بندی کمیشن کو سرے سے ہی مسترد کیا ہوا ہے لہذا ہمیں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ اس کے بارے میں عدالت کا کیا فیصلہ آتا ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ اسمبلی نشستوں میں سر نو حد بندی در اصل انتخابات میں دھاندلی کا ایک عمل ہے جو الیکشن سے پہلے انجام دیا جاتا ہے۔بتادیں کہ عدالت عظمیٰ نے پیر کو جموں وکشمیر میں اسمبلی اور پارلیمانی نشستوں کی سر نو حد بندی کو چلینج کرنے والی عرضی کو خارج کر دیا۔محبوبہ مفتی نے اس سلسلے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں جنوبی کشمیر کے قصبہ بجبہاڑہ میں نامہ نگاروں کو بتایا: ’ہم نے حد بندی کمیشن کو سرے سے ہی مسترد کیا ہوا ہے اس کے بارے میں کیا فیصلہ آتا ہے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑے گا‘۔انہوں نے کہا: ’ دفعہ370 اور تنظیم نو ایکٹ وہ پہلے ہی عدالت عظمیٰ میں پنڈنگ ہیں تو اس پر فیصلہ کیسے دیا جاسکتا ہے‘۔موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے الزام لگایا کہ حد بندی در اصل انتخابات میں دھاندلی کا ایک عمل ہے جو الیکشن سے پہلے ہی کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا: ’بی جے پی کے حق میں اقلیتی فرقے کو اکثریتی فرقے اور اکثریتی فرقے کو اقلیتی فرقے میں تبدیل کر دیا گیا‘۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہر کسی کی آخری امید عدالت ہی ہوتی ہے اور ایک غریب عدالت کے سوا اور کہاں جا سکتا ہے۔