اس بار گجرات میں بی جے پی کی حالت خراب:مایاوتی

لکھنؤ:اکتوبر۔اترپردیش کی سابق وزیر اعلی و بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے کہا ہے کہ گجرات اسمبلی انتخابات سے پہلےبی جے پی نے یکساں سول کوڈ کو انتخابی ایجنڈا بنایا ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اس ریاست میں بی جے پی کی حالت حقیقت میں ٹھیک نہیں ہے۔مایاوتی نے اتوار کو بی جے پی پر ترقی اور روزگار کے بجائے تفریقانہ ایشوز کو اٹھانے کا الزام لگایا۔ انہوں نے ٹوئٹ کر کے کہا کہ یوپی و دیگر ریاستوں میں بھی روزگار و ترقی کے بجائے بی جے پی کے ذریعہ متنازع و تفریقانہ ایشوز کی طرح یکساں سول کوڈ کو انتخابی ایجنڈا بنانا خاص بات نہیں لیکن گجرات میں اس کو انتخابی موضوع بنانے سے اس عام خیال کو تقویت ملتی ہے کہ وہاں بی جے پی کی حالت حقیقت میں ٹھیک نہیں ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ سپریم کورٹ نے بھی یکساں سول کوڈ پر کوئی فیصلہ نہ کرنے کی حکومت کو تاکید کی ہے۔ اس کے باوجود گجرات میں یکساں سول کوڈ کے لئے کمیٹی کی تشکیل دینے اور جواز پر سوال اٹھاتے ہوئے مایاوتی نے کہاجبکہ مرکزی حکومت نے ابھی حال میں خود سپریم کورٹ میں کہا ہے کہ یونیفارم سول کوڈ کے معاملے پر کوئی فیصلہ ابھی نہ کیا جائے کیونکہ اسے وہ 22ویں لا کمیشن کو سونپے گی تو پھر گجرات اسمبلی انتخابات میں ایسا کیا ہونے جارہا ہے جس سے بی جے پی پریشان ہے و جھک رہی ہے۔بی ایس پی سپریمو نے انتخابی برانڈ کی معرفت نامعلوم ذرائع سے بی جے پی کو بے پناہ پیسہ ملنے کا بھی بلواسطہ الزام لگایا۔ مایاوتی نے ایک دیگر ٹوئٹ میں کہاساتھ ہی الیکشن کو متاثر کرنے کے لئے عوام کی نظر سے نامعلوم ذرائع سے موصول دولت کا استعمال کتنا مناسب ہے؟۔تازہ اعداد بتاتے ہیں کہ گجرات و ہماچل پردیش کے اسمبلی انتخابات سے پہلے انتخابی برانڈ خفیہ فنڈنگ کی معرفت 545کروڑ روپئے چندے دئیے گئے ہیں۔ یہ بجٹ کہا جارہا ہے۔

Related Articles