پریڈنسی جیل سے قیدی کی گمشدگی معاملے میں کمیٹی کی تشکیل
کلکتہ, کلکتہ ہائی کورٹ کی سرزنش کے بعد پریڈنسی جیل انتظامیہ نے قیدی کی گمشدگی کی جانچ کےلئے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔اے آئی جی بپلوب داس کی سربراہی میں کمیٹی رنجیت بھومک کی گمشدگی کی تحقیقات کرے گی۔ غیر قانونی شراب فروخت کرنے کا ملزم رنجیت بابو 22 دسمبر کو جیل سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ اس کی تلاش کے لیے عدالت گئے۔جیلوں کے وزیر اجول نے کہا کہ اے آئی جی ساؤتھ بپلوب داس کی سربراہی میں ایک کمیٹی لاپتہ قیدی کی تحقیقات کرے گی۔ وہ قیدی واقعی رہا ہوا ہے یا کچھ اور ہوا ہے۔ کمیٹی کو یہ معلوم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے کہ رہائی کے بعد رنجیت کہاں گیا؟کچھغیر قانونی شراب فروخت کرنے کے ملزم رنجیت بھومک کو 21 دسمبر کو الوبیریا عدالت نے ضمانت دی تھی۔ اگلی صبح گھر والے اسے جیل لینے آئے۔ تاہم، جیل انتظامیہ نے بتایا کہ قیدی کو 21 دسمبر کی رات رہا کردیا گیا ہے۔تاہم جیل انتظامیہ یہ بتانے سے قاصر ہے کہ وہ جیل سے رہا ہونے کے بعد کہا گیا۔اس کے بعد خاندان والوں نے رنجیت بابو کی تلاش میں کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ عدالت نے جیل حکام سے رپورٹ طلب کی تھی مگر ابتدائی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے عدالت نے جمعرات کو جیل سپرنٹنڈنٹ کو ذاتی طور پر پیش ہونے کی ہدایت کی۔ جیل حکام نے جمعرات کو عدالت میں دعویٰ کیا کہ قیدی کو 21 دسمبر کی رات 8 بجے رہا کر دیا گیا تھا۔ تاہم یہ معلومات عدالت نے قبول نہیں کیا۔ اس کے بعد جسٹس شمپا سرکار اور جسٹس وبھاس رنجن ڈے نے واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی بنانے کی ہدایت دی۔