تھرور کی شکایت کا جواب دیں گے، انہیں بھی بلائیں گے: مدھوسودن
نئی دہلی، اکتوبر۔ کانگریس کے الیکشن شعبہ کے انچارج مدھوسودن مستری نے کہا ہے کہ پارٹی صدر کے انتخاب میں کوئی بددیانتی نہیں ہوئی ہے اور اس سلسلے میں کی گئی شکایت کا پوائنٹ بہ پوائنٹ جواب دیا جائے گا۔بدھ کو انتخابی نتائج کا اعلان کرتے ہوئے مسٹر مستری نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں کہا کہ جو سوالات کئے گئے ہیں ان کا ایک ایک کرکے جواب دیا جائے گا اور مسٹر تھرور کو بلا کر پوچھا جائے گا کہ انہوں نے سوالات کیوں اٹھائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسٹر تھرور کو بلایا جائے گا اور پوچھا جائے گا کہ انہوں نے ایسی شکایت کیوں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ انتخابات کے دوران یہ عام شکایت ہے لیکن پارٹی اس کا جواب دے گی۔ یہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے اور اسے پبلک نہیں کرنا چاہیے تھا۔مسٹر مستری نے کہا کہ ووٹوں کی گنتی سے پہلے تمام ووٹر کے کاغذات کو آپس میں ملایا گیا تاکہ کوئی شکایت موصول نہ ہو تاکہ یہ معلوم نہ ہو سکے کہ کس ریاست میں کس امیدوار کو کتنے ووٹ ملے ہیں۔اتر پردیش سے شکایات موصول ہونے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اتر پردیش سے چھ بیلٹ بکس آئے تھے اور چار کو سیل کیا گیا تھا۔ دونوں میں کوئی نشان نہیں تھا۔ اگر پورے 400 ووٹ بھی انہیں دے دیے جائیں تو نتیجہ متاثر نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ووٹوں کی گنتی کے دوران بھی اس بات کا بھرپور خیال رکھا گیا کہ کسی بھی بوتھ پر کوئی غیر مجاز شخص پولنگ بوتھ میں داخل نہ ہو سکے۔ جو بھی اندر گیا اس کا شناختی کارڈ دیکھا گیا۔واضح رہے کہ پارٹی کے صدارتی امیدوار ششی تھرور کے حامیوں نے مسٹر مستری کو خط لکھ کر ووٹنگ میں دھاندلی کا الزام لگایا ہے۔ اس خط کے منظر عام پر آنے پر ہنگامہ ہوگیا اور مسٹر مستری نے کہا ہے کہ یہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے اور اسے عام نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔