یوپی:اسمبلی میں موبائل گیم کھیلتے اور گٹکھا کھاتے اراکین اسمبلی کا ویڈیو وائرل
لکھنؤ:ستمبر۔ اترپردیش اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر اور سماج وادی پارٹی(ایس پی) صدر اکھلیش یادو نے ہفتہ کو اسمبلی میں ویڈیو گیم کھیلتے ہوئے ایک ایم ایل اے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔جس کے بارے میں دعوی ہے کہ وہ ایم ایل اے بی جے پی کے ہیں۔ ایس پی سربراہ کی جانب سے ٹوئٹ کی گئی اس ویڈیو میں رکن اسمبلی اپنے موبائل پر تاش کھیلتے نظر آرہے ہیں۔ اس کے کچھ ہی دیر بعد بی جے پی کے ایک دیگر ایم ایل اے کا ویڈیو سماج وادی پارٹی کے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے ٹوئٹ کیا گیا ہے۔ جس میں وہ’گٹکھا کھاتے‘دکھائے دے رہےہیں۔اکھلیش نے ویڈیو کھیلتے ایم ایل اے کی ویڈیو ٹوئٹ کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ یہ ویڈیو اسمبلی میں موجود بی جے پی کے ہی کسی ایم ایل اے نے بنا کر وائرل کیا ہے۔ حالانکہ ابھی یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ یہ ویڈیو کب کا ہے۔اکھلیش کےٹوئٹ کے مطابق’بی جے پی ایم ایل اے یوپی اسمبلی اجلاس میں کھیل رہے ہیں تاش اور کررہے ہیں ریاست کا’ناش‘(تباہ)۔بی جے پی کے ان ایم ایل اے جی کا شکریہ جنہوں نے پیچھے سے یہ ویڈیو بناکر و ائرل کر کے مفاد عامہ کا کام کیا ہے۔اب دیکھنا یہ ہےکہ وزیر اعلی جی ان ایم ایل اے پر’اخلاقی بلڈوزر‘ کب چلائیں گے؟بھار بن گئی بی جے پی۔قابل ذکر ہے کہ اس ہفتے پیر کو شروع ہوئے اسمبلی کے مانسون سیشن جمعہ کو ہی ختم ہوا ہے۔ اکھلیش کی اس ٹوئٹ کے بعد سماج وادی پارٹی نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے ایک دیگر ایم ایل اکے کے دو ویڈیوز ٹوئٹ کئے ہیں جس میں وہ تمباکو اور پان مسلہ کھاتے دکھائے دے رہے ہیں۔ایس پی کا دعوی ہے کہ ان تینوں ویڈیو میں دکھ رہے دونوں اراکین اسمبلی بی جے پی کے ہیں۔ایس پی نے اسی شرمناک اورقابل مذمت فعل قرار دیتے ہوئے کہا ہے’ اسمبلی کے وقار کو تارتار کر رہے بی جے پی ایم ایل اے۔ مہوبہ سے بی جے پی ایم ایل اے اسمبلی میں موبائل گیم کھیل رہے ہیں۔ جھانسی سے بی جے پی ایم ایل اے تمباکو کھارہے ہیں۔ ان لوگوں کے پاس عوام کے مسائل کے جواب ہیں نہیں اور اسمبلی کو تفریح کا اڈہ بنارہے ہیں۔ بیحدشرمناک اور قابل مذمت۔ایس پی کی اس ویڈیو وار پر حکمراں جماعت کی جانب سے فی الحال کوئی تبصرہ نہیں آیا ہے۔ اتنا ہی نہیں اسمبلی اسپیکر ستیش مہانا اورع ان کے دفتر کی جانب سے بھی اس معاملے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔ ایس پی کے دعوی مطابق ویڈیو میں نظر آرہے دونوں اراکین نے بھی اس بارے میں کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔