مرکز یوکرین سے واپس آنے والے میڈیکل طلباء کے لیے کالج کا انتظام کرے: اسٹالن
چنئی، ستمبر۔ تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے۔ اسٹالن نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ جنگ زدہ یوکرین سے تعلیم چھوڑ کر وطن واپس آنے والے میڈیکل طلباء کے معاملے میں مرکزی حکومت کو فوری مداخلت کرنی چاہیے اور ہندوستان یا بیرون ملک تعلیم کے لیے کالجوں کی نشاندہی کرنی چاہیے۔وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں مسٹر اسٹالن نے ہفتے کو کہا کہ یوکرین سے واپس آنے والے میڈیکل طلباء کا ایک سال پہلے ہی ضائع ہو چکا ہے، اس لیے مرکز کو فوری مداخلت کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے لکھاکہ “میں آپ کی توجہ میڈیکل طلباء کی حالت زار کی طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں۔ یوکرین میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء ہندوستان کے پرائیویٹ میڈیکل کالجوں میں داخلہ کے خواہاں ہیں لیکن مرکزی حکومت نے نیشنل میڈیکل کمیشن ایکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ان طلباء کو ہندوستان کے میڈیکل کالجوں میں جگہ نہیں دی جا سکتی۔مسٹر اسٹالن نے کہا کہ لوک سبھا کی کمیٹی برائے امور خارجہ نے سفارش کی تھی کہ یوکرین سے واپس آنے والے طلبہ کو ہندوستان کے میڈیکل کالجوں میں جگہ دی جائے، اس سے طلبہ میں امید پیدا ہوئی لیکن مرکزی حکومت کے مخالف موقف نے ان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔انہوں نے کہا کہ اس سنگین مسئلے پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر طالب علموں کو سرکاری میڈیکل کالجوں میں ایڈجسٹ کرنا مشکل ہے تو پرائیویٹ میڈیکل کالجوں میں ان کے لیے اضافی سیٹوں کا انتظام کیا جا سکتا ہے۔ ان طلباء کو ہندوستان میں پرائیویٹ میڈیکل کالجوں کی بھاری فیسوں سے بچنے کے لیے یوکرین میں طب کی تعلیم حاصل کرنے پر مجبور کیا گیا۔ انہوں نے وزارت خارجہ اور صحت و خاندانی فلاح و بہبود کی وزارت پر زور دیا کہ وہ ان طلباء کی مزید تعلیم کے لیے ہندوستان یا بیرون ملک کالجوں کی نشاندہی کریں۔