وزیر اعلیٰ نے ہریانہ کا بجٹ خواتین کوکیا وقف

چنڈی گڑھ، مارچ۔ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے آج ودھان سبھا میں پیش کردہ سال 2022-23 کے بجٹ کو خواتین کے نام وقف کرتے ہوئے انھیں بااختیار بنانے کی سمت میں سوغاتیں دینے کے ساتھ ساتھ آئیکن آنجہانی سشما سوراج کے نام پر پانچ لاکھ کا انعام شروع کرنے کا اعلان کیا۔ مسٹر کھٹر کے پاس محکمہ خزانہ کا چارج بھی ہے۔ خواتین کے عالمی دن پر اپنا تیسرا بجٹ پیش کرتے ہوئے انہوں نے پوری دنیا کی قوتِ مادر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے بغیر معاشرے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ ہریانہ کی خواتین نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر کئی شعبوں میں اپنا پرچم لہرایا ہے۔ اپنی بجٹ تقریر میں انہوں نے اسمبلی کی پہلی خاتون اسپیکر سنّو دیوی اور پہلی خاتون ڈپٹی اسپیکر لیکھوتی جین کا بھی ذکر کیا۔انہوں نے کہا کہ اس سے یہ حقیقت ظاہر ہوتی ہے کہ اس عظیم ایوان میں شروع سے ہی خواتین کی نمائندگی رہی ہے۔وزیراعلیٰ نے پنچایتی راج اداروں میں خواتین کی ریزرو 33 فیصد نشستوں کے بجائے 50 فیصد نشستوں تک خواتین کی شراکت داری کا بھی اعلان کیا۔ خواتین کو انٹرپرینیورشپ کی طرف راغب کرنے کے لیے ایک نئی اسکیم ہریانہ’ مکھیا منتری اُدیمیتا یوجنا‘ کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کے لیے خاندان کے شناختی کارڈ کے ڈیٹا کی بنیاد پر خاتون اور اس کے خاندان کے افراد کی سالانہ آمدنی 5 لاکھ سے کم مانتے ہوئے، سیلف ہیلپ گروپ کو تین لاکھ روپے تک کی مالی امدادقرض کے طور پر دی جائے گی۔ اس اسکیم کے تحت ہریانہ ویمن ڈیولپمنٹ کارپوریشن تین سال کے لیے سود میں 7 فیصد تک کی چھوٹ دے گی۔مسٹر کھٹر نے کام کرنے والی خواتین کو سستی رہائش کی سہولیات فراہم کرنے کا اعلان کیا اور اس کے لیے پنچکولہ، گروگرام اور فرید آباد میں ورکنگ ویمن ہاسٹل قائم کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ نے سال 2022-23 کے دوران ’سہبھاگیتا‘(کوآپریشن) کے ذریعے تین خواتین کے آشرم قائم کرنے کے امکانات تلاش کرنے کا بھی اعلان کیا۔خواتین کی تعلیم وزیراعلیٰ کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ اس کڑی میں، 20 کلومیٹر کے دائرے میں خواتین کا کوئی نہ کوئی کالج کھولنے کا عمل پہلے سے جاری ہے۔وزیر اعلیٰ نے ضلع بھیوانی کے کُڑل اور چھپار اورضلع سونی پت کے گنّور میں تین نئے ویمن کالج کھولنے کا اعلان کیا۔ سیلف ہیلپ گروپ خواتین کو بااختیار بنانے کی طرف ایک بہت اہم قدم رہا ہے۔ اس کی اہمیت کے پیش نظر وزیر اعلیٰ نے سال 2022-23 کے دوران 10000 سیلف ہیلپ گروپ قائم کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔جن خواتین کے خاندان کی سالانہ آمدنی 1.80 لاکھ روپے یا اس سے کم ہے، انھیں مرکزی اور ریاستی حکومت کی طرف سے امداد دی جائے گی۔ اس سے ریاست کے تقریباً 50 ہزار خواتین خاندانوں کو فائدہ ہوگا اور ان کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔وزیراعلیٰ نے ایوان سے درخواست کی کہ وہ پنچایتی راج کے اداروں میں خواتین کی نمائندگی کو 50 فیصد تک بڑھانے کے لیے متفقہ طور پر ایک قرارداد پاس کرے۔

Related Articles