سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے ویڈیو کالنگ کے ذریعہ اعظم گڑھ میں سیلاب کے صورتحال پر ضلع مجسٹریٹ سے بات کی
لکھنؤ: سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور سابق وزیر اعلی مسٹر اکھلیش یادو نے آج ویڈیو کالنگ کے ذریعہ اعظم گڑھ میں سیلاب کے صورتحال پر ضلع مجسٹریٹ سے بات کی اور ان سے امدادی کاموں میں تیزی لانے کو کہا۔ مسٹر یادو نے کہا کہ اعظم گڑھ میں ندیوں میں تیزی ہے۔ سیکڑوں گائوں ڈوب گئے ہیں۔ جانوروں کو چارہ نہیں مل رہا ہے۔ لوگ اونچی جگہوں پر یا چھتوں پر بیٹھے ہیں۔ تحصیل حکام نے ابھی تک ان کی خیریت نہیں لی ہے۔ مسٹر اکھلیش یادو نے آج ضلع اعظم گڑھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی تفصیل مقامی لوگوں سے حاصل کی۔ مسٹر انگد پردھان نے بتایا کہ گھاگرا کا سیلابی پانی درجنوں گائوں میں داخل ہوچکا ہے۔ لوگوں کو اندھیرے میں چھتوں پر بیٹھے رات گزارنی پڑتی ہے۔ خام مکان گر رہے ہیں ، بیمار لوگوں کو دوائیں نہیں مل رہی ہیں۔ کوئی افسر دیکھنے نہیں آیا۔تحصیل سگدی کے مسٹر درگیش یادو نے کہا کہ گوپال پور اسمبلی حلقہ کے تمام گائوں میں سیلاب کے پھیلاؤ کی وجہ سے لوگوں کی زندگی بد حال ہو رہی ہے۔ لوگ لگ بھگ 250 گائوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ اگر ایک بڑی کشتی جگہ پر موجود ہوتی تو انسان اور جانوروں کو محفوظ مقام تک پہونچایا جاسکتا تھا۔ پیر کی صبح 02:00 بجے تھان پور گاؤں کے قریب پٹری ٹوٹ گئی۔ 20 ہزار سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گنے کے کاشتکاروں کی ایک سال کی ادائیگی بقایا ہے۔ شوگر مل مالکان ہلہوالی کررہے ہیں۔ کسان کیا کرے ، کہاں جائے؟موصولہ اطلاع کے مطابق گونڈہ ، گورکھپور ، بہرائچ ، لکھیم پور کھیری ، دیوریا ، ماؤ ، بستی ، بارہ بنکی ، کوشی نگر ، سیتا پور ، بلرام پور ، وغیرہ کے مختلف گائوں میں سیلاب نے تباہی مچا دی ہے۔ سیکڑوں گائوں کے مضافات سے رابطہ ختم ہوگیا ہے۔ گھاگرانے کئی باندھ کو کاٹ دیا ہے۔ دیوریا میں باندھ کٹنے شروع ہوگئے ہیں۔ گونڈہ میں بھکاری پور ڈیم کاٹ دیا گیا ہے اور باندھ ٹوٹ گئے ہیں اور ریلوے کی پٹری ڈوب گئی ہے۔انتظامیہ کشتیوں کے انتظامات ، صحت کی دیکھ بھال ، جانوروں کے لئے چارہ اور پشتوں کی نگرانی میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہی ہے۔ خوراک ، کھانا ، دودھ اور مٹی کے تیل کی کمی کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں۔ سماجوادی پارٹی کے ایم ایل اے سمیت ایک وفد نے ضلع مجسٹریٹ کو سیلاب کی صورتحال سے آگاہ کیا تھا لیکن انتظامیہ نے اس پر توجہ نہیں دی۔سماج وادی پارٹی نے ضلع اعظم گڑھ اور دیگر اضلاع کو سیلاب سے متاثرہ ، گنے کے واجبات کا 70 فیصد ادائیگی ، ڈوبے ہوئے فصلوں اور دھان کو پہنچنے والے نقصان کو پورا کرنے اور انتظامیہ سے مٹی کا تیل اور اشیائے خوردونوش کی فراہمی کا اعلان کیا۔ فوری انتظامات کیے گئے ہیں۔ہر جگہ ایک ہی آواز سنائی دیتی ہے کہ جب ہر سال ڈیم باندھ جاتا ہے تو پھر اس کی روک تھام کے لئے حکومتی سطح سے کوئی کارروائی نہیں کی جاتی ہے۔ بی جے پی حکومت میں یہ پہلا موقع ہے جب گائوں ڈوب رہے ہیں ، چاروں طرف افراتفری پھیل رہی ہے ، لیکن نہ تو چیف منسٹر سنجیدہ دکھائی دیتے ہیں اور نہ ہی ضلع عہدیدار سرگرم ہو رہے ہیں۔ لوگوں کی زندگی خدا پر منحصر ہے۔ خاموش جانوروں کی حالت خراب ہے۔