آسام کے وزیراعلیٰ کی اہلیہ نے سسودیا کے خلاف 100 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا

گوہاٹی، جون۔آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا سرما کی اہلیہ رنکی بھویان سرما نے دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کے خلاف گوہاٹی ہائی کورٹ میں 100 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے۔مسٹر سرما نے کہا تھا کہ آسام حکومت پر ان کی اہلیہ کے فرموں اوربیٹے کے تجارتی شراکت دار کو سال 2020 میں کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران بازار کی قیمتوں سے زیادہ شرحوں پر پی پی ای کٹس فراہم کرنے کے لئے ٹھیکہ دینےکا الزام لگانے کے لئے مسٹر سسودیا کے خلاف دیوانی ہتک عزت کا مقدمہ درج کرائیں گے۔ اس کے بعد منگل کو یہ کیس درج کیا گیا۔وزیر اعلیٰ کی اہلیہ کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ پدمدھا نائک نے کہاکہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ 4 جون کو اے اے پی لیڈر اور دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے دہلی میں ایک پریس کانفرنس میں اور میرے موکل کے خلاف کچھ ریمارکس دیتے ہوئے الزام لگایا کہ قومی صحت اسکیم 2020 کے تحت اس نے حکومت سے پی پی ای کٹس فراہم کرنے کا معاہدہ حاصل کیا تھا۔ یہ سراسر غلط اور ہتک آمیز بیان ہے۔‘‘وکیل نے عرض کیا کہ محترمہ سرما نے کبھی بھی قومی صحت مشن کو کاروباری لین دین کے طور پر کوئی پی پی ای کٹس فراہم نہیں کیں اور درحقیقت انہوں نے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کے تحت ایک ہزار 485 ایسی کٹس عطیہ کیں۔محترمہ نائک نے کہاکہ ہم نے منیش سسودیا کے خلاف گوہاٹی میں دیوانی ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے اور ہم امید کر رہے ہیں کہ یہ معاملہ کل درج ہو جائے گا۔ ہم نے ایک سو کروڑ روپے کے ہتک عزت کا دعویٰ کیا ہے۔اے اے پی لیڈر کے الزامات کے بعد مسٹر سسودیا اور آسام کے وزیر اعلیٰ کے درمیان لفظی جنگ شروع ہو گئی تھی۔ مسٹر سرما نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ مسٹر سسودیا کو نصیحت دینے کے ساتھ ساتھ مقدمہ درج کرنے کی وارننگ دی تھی۔

Related Articles