سیتاپور،بارہ بنکی۔بہرائچ کے کئی گاؤں زیر آب
لکھنؤ:اترپردیش کے ضلع بستی، بہرائچ، سیتاپور اور بارہ بنکی میں سیلاب کے حالات لگاتار سنگین ہوتے جارہے ہیں اور ان اضلاع کے سینکڑوں گاؤں زیر آب ہوچکے ہیں۔
مرکزی جل آیوگ کی اطلاع کے مطابق سریو ندی اجودھیا میں خطرے کے نشان سے آدھا میٹراوپر تو ایلگن برج پر 30سینٹی میٹر اوپر بہہ رہی ہے ۔راپتی ندی بلرامپور میں خطرے کے نشان کے نزدیک ہے تو برج گھاٹ میں خطرے کے نشان کو عبور کرچکی ہے۔
ایٹہ سے ملی جانکاری کے مطابق نرورا باندھ سے آج گنگا میں 139398کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے جس سےگنگا کنارے کے چار گاؤں کا رابطہ پوری طرح سے ٹوٹ گیا ہے۔ ضلع انتظامیہ نے آمدورفت کے لئے کشی کا انتظام کیا ہے۔ انتظامیہ نے 21سیلاب چوکیوں اور پانچ شلٹر ہوم بنائے ہیں۔ اس کے علاوہ تحصیل سطح پر الگ الگ کنٹرول روم بنائے گئے ہیں۔
ریاست کے سیلاب والے اضلاع میں لاکھوں کی آبادی متاثر ہوئی ہے۔ بہرائچ ضلع کے تین تحصیل مہسی، نانپارہ اور میہی پوروا سیلاب اور کٹان سے متاثر ہیں۔ مہسی میں گھاگھرا کی سیلابی سے درجنوں گاؤں زیر آب ہیں تو میہی پوروا میں گھاگھرا اور سریو کی طغیانی سے مکین دہشت زدہ ہیں۔نانپارہ میں بھی سریو لوگوں پر قہر پربا کررہی ہے۔ منگل کو گھاگھر اور سریو نے 9گاؤں میں خوفناک تباہی مچائی اور 61گھروں اور 40 بیگھا کھیتی کی زمین کو زیر آب کردیا۔
کھیری میں بھی ندیوں میں طغیانی ہے۔ پہاڑوں پر برسات اور گنگا میں پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے کئی علاقوں میں دور دور تک پانی ہی دکھائی دے رہا ہے۔بدایوں میں گنگا خطرے کے نشان سے قریب ہے۔بلیا میں گنگا ندی خطرے کے نشان سے ایک میٹر سے بھی اوپر بہہ رہی ہے جس سے کئی گاؤں میں سیلاب کا پانی گھس گیا ہے اور کھڑی فصل برباد ہوگئی ہے۔
بندیل کھنڈ کے ہمیر پور میں چندراول ندی کا پانی رپٹے کے اوپر بہہ رہا ہے۔ کبھی اس ندی کا نام ونشان مٹ گیا تھا لیکن اب سیلان سے قہر برپا کررہی ہے۔بستی ضلع میں سیلاب سے 16ہزارسے زیادہ کی آبادی متاثر ہے۔ اور 20ہزار گاؤں پوری طرح سے ڈؤب گئے ہیں۔ تقریبا بچاس گاؤں سیلاب سے متاثر ہیں۔ سیلاب سے متاثر گاؤں کے لوگ باندھوں پر پناہ لئے ہوئے ہیں۔
راحت کمشنر سنجے گوئل نے آج کہا کہ سیلاب سے کہیں بھی ساحلی باندھوں کو کئی خطرہ نہیں ہے اور لگاتار چوکسی برتی جارہی ہے متاثرہ اضلاع میں کھانے پینے کی اشیاء اور دوائیں دستیاب کرائی جارہی ہیں۔اب تک دو لاکھ میٹر ترپال تقسیم کئے گئے ہیں۔
وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی سیلاب متاثرین کو ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔ سیلاب راحت کیمپوں میں رہ رہے کسی بھی شخص کو زکام ،بخار اور کھانسی ہونے پر اسے الگ کر جانچ کرائی جارہی ہے۔ سیتا پور،بارہ بنکی اور بہرائچ کے کئی گاؤں میں پانی ہے۔