رام کو گالی دینے والوں کو اب یاد آرہی ہے اجودھیا:یوگی
لکھنؤ،اکتوبر۔ اجودھیا کی مفت یاترا کے اروندکیجریوال کے اعلان پر طنز کستے ہوئے اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے منگل کو کہا کہ کورونا بحران میں اترپردیش اور بہار کے مزدوروں کو دہلی سے بھگانے والے دہلی کے وزیر اعلی کو انتخابات کے وقت بھگوان رام اور یوپی کے لوگ یاد آرہے ہیں۔بی جے پی کے سماجی نمائندہ سمیلن کوخطاب کرتےہوئے مسٹر یوگی نے الزام لگایا کہ کہ کورونا بحران میں لاک ڈاؤں کے دوران عاپ حکومت نے اترپردیش اور بہار کے مزدوروں کو دہلی سے بھگانے کا کام کیا تھا۔ کورونا بحران میں دہلی سنبھال نہیں پائے۔یوپی اور بہار کے لوگوں کو بھگا دیا گیا اور اب جب انتخابات قریب آرہے ہیں تو انہیں یوپی یاد آرہی ہے۔انہوں نے دعوی کیا کہ یہ لوگ پہلے رام کو گالی دینے سے بھی نہیں چوکتے تھے مگر آج جب لگ رہا ہے کہ رام کے بغیر نیا پار ہونے والی نہیں ہے تو رام کے درشن کے لئے اجودھیا آرہے ہیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ کم سے کم رام کی اہمیت اور وجودی کو انہو ں نے قبول تو کیا۔ بصورت دیگر اپوزیش پارٹیوں کے کوئی لیڈر ایسا نہیں ہے جنہوں نے چھ ستمبر 1992 کو کلیان سنگھ کو نہ کوسا ہو۔لیکن وہ مضبوطی کے ساتھ کھڑے تھے۔انہوں نے کہا تھا کہ اگر کوئی ذمہ داری طے ہوتی ہے تو کلیان سنگھ کی ہونی چاہئے اور یہ ذمہ داری کلیان سنگھ لینے کو تیار ہے۔ اس درمیان یوگی کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کیجریوال نے ٹوئٹ کیا دہلی مطلب سب کو مفت دوائی ، بہتر تعلیم، بیٹیوں کو سیکورٹی، بزرگوں کا احترام، آج میں نے اعلان کیا ہے کہ دہلی کے لوگوں کو کل سے اجودھیا تیرتھ یاترا مفت کرائیں گے۔ پھر اسے یوپی میں بھی نافذ کریں گے۔اس اسکیم سے کورونا عوام پربھو کا درشن کرپائیں گے۔ یوگی جی اس میں آپ کو اعتراض کیوں ہے؟۔