یوپی میں اویسی: عتیق احمد کی اہلیہ اے آئی ایم آئی ایم میں شامل
لکھنؤ:اے آئی ایم آئی ایم کے قومی صدر اسد الدین اویسی 2022 کے اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اپنا تین روزہ یوپی دورہ شروع کرنے کے لیے منگل کو ایودھیا پہنچنے والے ہیں۔ اگرچہ سنتوں نے اویسی کے دورے پر پابندی کا مطالبہ اٹھایا تھا ، لیکن ایودھیا سے پہلے لکھنؤ میں منعقدہ پریس کانفرنس میں اویسی نے الیکشن کے حوالے سے اپنی تلخی ظاہر کی۔انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں مسلمانوں کی حالت ابتر ہے۔ اس بار ہم 100 نشستوں پر الیکشن لڑنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم نے 60 سالوں سے سب کو جتایاہے ، اب ہم جیتیں گے۔ ہم الیکشن لڑ رہے ہیں ، تو دوسری جماعتیں اپنے پیٹ میں درد کیوں محسوس کر رہی ہیں؟ ہم الیکشن ضرور لڑیں گے ، ہم کسی کے غلام نہیں ہیں۔اویسی کے تین روزہ دورے کے پہلے دن ، باہوبلی اور سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد نے ایودھیا میں ہی اے آئی ایم آئی ایم میں شمولیت اختیار کی۔ عتیق احمد کی اہلیہ نے اویسی کے سامنے پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ اس دوران عتیق کی بیوی شائستہ پروین نے کہا کہ اویسی دلتوں اور مسلمانوں کے کام کرتے ہیں۔ اویسی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اتر پردیش کے ہر معاشرے میں ہر برادری کے لوگ ہوں۔ اسی طرح مسلمان کا نام بھی ریاست میں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مظفر نگر فسادات کے دوران 50 ہزار لوگ بے گھر ہو گئے ، اس وقت سماج وادی پارٹی کے مسلم رہنماؤں نے انہیں کیوں یاد نہیں کیا۔
اویسی انتخابات کے موقع پر اویسی نے طالبان کے معاملے پر بھی حکومت کو گھیرا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بتائے کہ طالبان ایک دہشت گرد تنظیم ہے یا نہیں۔ افغانستان میں جو کچھ ہوا وہ بھارت کے لیے اچھا نہیں ہے۔اویسی نے واضح طور پر کہا کہ ہمارا ہدف اتر پردیش میں بی جے پی کو شکست دینا ہے۔ اب ہماری تنظیم یوپی میں مضبوط ہے۔ حالات پہلےسے بدل چکے ہیں۔ ساتھ ہی ہندوؤں کو ٹکٹ دینے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم انہیں ٹکٹ کیوں نہیں دیں گے ، وہ بھی ہمارے بھائی ہیں۔ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے بیان پر اسد الدین اویسی نے بھی جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ڈی این اے ٹیسٹ کروائیں ، ہم تیار ہیں۔ لیکن آپ سب کو بھی کرانا ہوگا۔ یہ بھی نوبت اب آگئی ہے۔ یہ لوگ آئین ہند کی پیروی نہیں کریں گے ، بلکہ ڈی این اے ٹیسٹ کروائیں گے۔ آر ایس ایس کے لوگ تاریخ میں کمزور ہوتے ہیں۔