افغانستان کسی بھی ٹیم کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتا ہے
دبئی ، اکتوبر۔ افغانستان کے اندرونی حالات حالیہ مہینوں میں اچھے نہیں رہے ہیں۔ ملک میں طالبان کی حکومت ہے اور امریکہ نے اپنی فوج کو مکمل طور پر واپس بلا لیا ہے۔ افغانستان کی کرکٹ بھی اس سے متاثر ہوئی ہے۔ طالبان حکومت نے افغانستان کرکٹ کو خواتین کی ٹیم کو اتارنے سے منع کیا ہے۔ دوسرے ممالک نے اس کا نوٹس لیا ہے اور آسٹریلیا نے افغانستان کے خلاف ٹیسٹ میچ منسوخ کرنے کی بات تک کہہ دی ہے۔ورلڈ کپ میں ان کا کھیلنا بھی کچھ دیر کے لیے مشکوک نظر آیا تھا تاہم انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے انہیں راحت دی ہے۔ طالبان حکومت کے آنے کے بعد افغانستان کا دورہ پاکستان ملتوی کر دیا گیا ہے جبکہ راشد خان نے ٹی 20 کی کپتانی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔تاہم آئی سی سی رینکنگ میں ٹاپ آٹھ میں ہونے کی وجہ سے افغانستان کو براہ راست اہم راؤنڈ میں کھیلنا ہے۔اس سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی میں افغانستان کرکٹ نے کتنی ترقی کی ہے۔افغانستان نے حال ہی میں کورونا کی وجہ سے کئی ٹی 20 انٹرنیشنل نہیں کھیلے ہیں ، لیکن جب بھی وہ میدان میں اترتے ہیں کامیابی کا جھنڈا بلند کرتے ہیں۔ انہوں نے نومبر 2019 میں ویسٹ انڈیز کو 2-1 سے شکست دی تھی ، پھر مارچ 2020 میں آئرلینڈ کو اسی فرق سے شکست دی۔ اس سال مارچ میں ، انہوں نے زمبابوے کو تین۔صفر سے ہرا کر کلین سوئپ کیا تھا۔ افغان ٹیم کا تسلسل ایک سوال ہے۔ تاہم ، رحمان اللہ گرباز جیسے ٹاپ آرڈر بلے بازوں کی موجودگی سے یہ کمی دور ہونی چاہئے ۔ وہ گزشتہ سال آئرلینڈ کے خلاف سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار دیئے گئے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے اس سال زمبابوے کے خلاف سات چھکوں کی مدد سے 45 گیندوں پر 87 رنز بنائے۔ اگر رحمان اللہ فارم میں رہے تو نجیب اللہ زدران کو مڈل آرڈر میں کھل کر کھیلنے کا موقع ملے گا۔ اس کے علاوہ تجربہ کار اصغر افغان اور کپتان محمد نبی بھی ہیں۔گیندبازی کی بات کی جائے تو ٹیم نے زیادہ کرکٹ نہیں کھیلی ہے لیکن آئی پی ایل میں کھیلنے والے لیگ اسپنرز راشد خان ، مجیب الرحمن اور محمد نبی مسلسل فرنچائز کرکٹ کھیل کر فارم میں ہیں۔ تیزگیندباز ی کی ذمہ داری نوین الحق ، کریم جنت اور تجربہ کار حامد حسن (34) پر ہوگی جنہیں ٹیم میں واپس بلایا گیا ہے۔ ورلڈ کپ کے لیے افغان اسکواڈ: محمد نبی (کپتان) ، راشد خان ، مجیب الرحمن ، رحمان اللہ گرباز (وکٹ کیپر ) ، کریم جنت ، حضرت اللہ زازئی ، گلبدین نائب ، عثمان غنی ، نوین الحق ، اصغر افغان ، حامد حسن ، نجیب اللہ زدران ، حشمت اللہ شاہدی ، محمد شہزاد (وکٹ کیپر) ، فرید احمد۔