رنجیت قتل معاملہ میں گرمیت رام رحیم سنگھ سمیت پانچ قصورواروں کو عمر قید کی سزا
پنچکولہ، اکتوبر ۔ ہریانہ میں پنچکولہ کی مرکزی تفتیشی بیورو(سی بی آئی) کی خصوصی عدالت نے سرسہ میں واقع ڈیرا سچا سودا کی انتظامی کمیٹی کے رکن رنجیت سنگھ قتل کے تقریباً 19برس پرانے معاملہ میں ڈیرا پرمکھ گرمیت رام رحیم سنگھ سمیت پانچ قصورواروں کو عمر قید کی سزا سنائی۔سی بی آئی کے خصوصی جج ڈاکٹر سشیل گرگ نے قید کی سزا کے ساتھ ڈیرا پرمکھ کو 31لاکھ روپے اور چار دیگر قصورواروں کو پچاس پچاس ہزار روپے جرمانہ بھی سنایا۔ عدالت میں ڈرا پرمکھ کو ویڈیو کانفرنسنگ سے جبکہ چار دیگر قصورواروں کرشن کمار، اتوار، جسویر اور سب دل کو ذاتی طورپر پیش کیا گیا۔اس دوران عدالت کمپلکس اور باہر اور شہر کے دیگر حساس علاقوں میں حکم امتناعی نافذ کرنے کے ساتھ ہی سخت حفاظتی انتظامات کے تحت پولیس اور دیگر سلامتی دستے تعینات کئے گئے تھے۔اس سے پہلے اسی عدالت نے پانچوں کو گزشتہ آٹھ اکتوبر کو اس معاملے میں قصوروار قرار دیتے ہوئے سزا سنانے کے لئے 12اکتور کی تاریخ مقرر کی تھی لیکن اس دن ڈیرا پرمکھ کی طرف سے ان کے اور ڈیرا کی طرف سے کئے جارہے سماجی کاموں کا ذکر کرتے ہوئے ایک عرضی داخل کرکے سزامیں رحم کی اپیل کی گئی تھی۔ اس عدالت نے اس پر دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد سزا پر فیصلہ 18اکتوبر تک ملتوی کردیا تھا۔ اس معاملہ میں ایک دیگر ملزم اندرسین کی موت ہوچکی ہے۔عدالت نے اس سے پہلے گزشتہ 12اگست کو اس معاملے کی سماعت مکمل کرتے ہوئے سزا پر فیصلہ سنانے کے لئے 26اگست کی تاریخ مقرر کی تھی لیکن اسے بعد میں آٹھ اکتوبرتک ملتوی کردیا گیا۔خیال رہے کہ ڈیرا پرمکھ کو اس سے پہلے ڈیرا کی سادھوی کے جنسی استحصال معاملے میں 25اگست 2017کو قصوروار قرار دیتے ہوئے 20سال قید کی سزا سنائی گئی ھی۔ اس کے علاوہ انہیں سرسہ کے صحافی رام چندر چھترپتی قتل معاملہ میں بھی عمر قید کی سزا سنائی جاچکی ہے۔ یہ دونوں سزائیں انہیں سی بی آئی عدالت کے خصوصی جگدیپ سنگھ نے سنائی تھیں۔ مسٹر جگدیپ سنگھ کا اب اس عدالت سے تبادلہ ہوچکا ہے۔ ان کی جگہ چندی گڑھ سے سی بی آئی کے خصوصی جج رہ چکے ڈاکٹر سشیل گرگ کی پنچکولہ سی بی آئی اسپیشل کورٹ میں تقرری کی گئی تھی۔ڈیرا پرمکھ ان دونوں سزاوں میں روہتک میں سناریا جیل میں بند ہے۔ ڈیرا کی انتظامی کمیٹی کے رکن رنجیت سنگھ کو 10جولائی 2020کو قتل کردیا گیا تھا۔ رنجیت سنگھ پر شبہ تھا کہ سادھوی جنسی استحصال معاملے میں گمنام خط اس نے اپنی بہن سے لکھوایا تھا۔ پولیس جانچ سے غیرمطمئن رنجیت کے والد نے جنوری 2003میں پنجاب۔ہریانہ ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرکے اس قتل معاملہ کی سی بی آئی سے جانچ کی مانگ کی تھی۔ بعد میں سی بی آئی نے معاملہ کی جانچ کرنے کے بعد ملزمین پر معاملہ درج کیا تھا۔ اس معاملہ میں 2007میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں ملزمین پر الزامات طے کئے گئے تھے۔اس معاملہ میں 250پیشی اور 61لوگوں کی گواہیاں اور بیانات ہوئے۔ اس قتل معاملہ میں تین اہم گواہ تھے جن میں سے دو چشم دید گواہ سکھ دیو سنگھ اور جوگندر سنگھ ہیں۔ تیسرا گواہ ڈیرا پرمکھ کا ڈرائیور کھٹا سنگھ تھا۔ حالانکہ بعد میں وہ عدالت میں اپنے بیان سے مکر گیا تھا۔ کئی برسوں بعد اس نے پھر سے عدالت میں پیش ہوکر اپنی گواہی دی تھی۔