خصوصی پوزیشن کی بحالی کے لئے ہم سب متحد ہیں: فاروق عبداللہ

سری نگر، ستمبر۔ نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا دعویٰ ہے کہ دفعہ 370، دفعہ 35 اے اور ریاستی درجے کی بحالی کے لئے جموں و کشمیر کی تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو نوکریوں سے نکالنا ایک غلط بات ہے اور اگر یہی کیا گیا تو ملی ٹنسی کم ہونے کی بجائے مزید بڑھ جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں آئے روز نئی نئی سیاسی جماعتیں معرض وجود میں آنے کے پیچھے مسلمانوں کو تقسیم کرنے کا راز پوشیدہ ہے۔فاروق عبداللہ نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز یہاں پارٹی ہیڈکوارٹرز نوائے صبح کمپلیکس پر منعقدہ ایک تقریب کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا ہے۔انہوں نے کہا: ہر پارٹی کا ایک نظام ہوتا ہے لیکن جہاں تک دفعہ370 ، دفعہ 35 اے اور ریاستی درجے کی بحالی کا تعلق ہے تو ہم سب متحد ہیں ۔ان کا کہنا تھا: ہم اس کے لئے عدالت میں گئے ہیں وہاں ابھی سماعت ہی نہیں ہو رہی ہے ہم پتھر نہیں چلا سکتے ہیں، ہم گاندھی کے راستے پر چل کر اس کو سلجھانا چاہتے ہیں ۔کشمیر میں نئی سیاسی جماعتیں معرض وجود میں آنے کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا: یہ لوگ (بی جے پی کی طرف اشارہ) مسلمانوں کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں، پھوٹ ڈالو اور حکومت کرو ان کی ہمشیہ سے پالیسی رہی ہے لیکن ہم اتحاد کر کے ان کو ہرا سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو نوکریاں دینے کے بجائے نوکریوں سے نکالا جا رہا ہے اگر یہی جاری رہا تو یہاں ملی ٹنسی کم ہونے کی بجائے مزید بڑھ سکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس نے ان لوگوں کو نوکریاں زندہ رہنے کے لئے دی تھیں اور اب سالہا سال کے بعد ان لوگوں کو نوکریوں سے برطرف کرنا غلط بات ہے۔
محبوبہ مفتی کے بارے میں پوچھے جانے پر موصوف صدر نے کہا: محبوبہ مفتی کا اپنا طریقہ ہے وہ اس پر چل رہی ہے لیکن مجھے بحیثیت رکن پارلیمان مرکزی وزرا سے ملنا ہے تاکہ لوگوں کے مسائل کا حل کیا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں مل کر لوگوں کو درپیش مسائل کا حل تلاش کرنا چاہیے اور نوجوانوں کے لئے روز گار کے زیادہ سے زیادہ موقعے تلاش کرنے چاہیے تاکہ وہ منشیات کے دلدل میں نہ پھنس جائیں۔

Related Articles