اردو کو روزگار سے جوڑنا میرا سب سے بڑا ہدف ہے: پروفیسر عین الحسن
سری نگر، ستمبر.مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سید عین الحسن کا کہنا ہے کہ اردو زبان کو روزگار سے جوڑنا میرا سب سے بڑا ہدف ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر اردو زبان کو روزگار سے جوڑا گیا ہوتا تو شاید لوگ بچوں کو انگریزی نہیں پڑھاتے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اردو ثقافت کا انحطاط ایک سنجیدہ مسئلہ ہے۔حال ہی میں قومی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا عہدہ سنبھالنے والے پروفیسر عین الحسن نے ان باتوں کا اظہار یہاں یو این آئی اردو کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کیا ہے۔انہوں نے کہا: اردو زبان کو روزگار سے جوڑنا میرا ایک اہم ترین ہدف ہے اس کے لئے ہم یونیورسٹی میں نرسنگ جیسے کورسز کو متعارف کرنا چاہتے ہیں تاکہ لڑکیاں اس میں کورسز کر کے مختلف ہسپتالوں میں روزگار حاصل کر سکیں ۔ان کا کہنا تھا کہ ہم لیگل اسٹیڈیز میں بھی پوسٹ گریجویشن کا کورس متعارف کرنا چاہتے ہیں تاکہ جو کثیر تعداد میں دستاویزات اور فیصلے (ججمنٹس) ہیں ان کو پڑھایا جا سکے اور روزگار بھی حاصل کیا جا سکے۔پروفیسر سید عین الحسن نے کہا کہ ہمیں اردو زبان کو کسی مخصوص مذہب کے بجائے کلچر سے جوڑنا چاہیے۔انہوں نے کہا: ہمیں اردو زبان کو کسی مذہب سے نہیں بلکہ کلچر سے جوڑنا چاہیے، اردو گھروں کی زبان تھی، لیکن آج اردو کلچر انحطاط پذیر ہے جو ایک سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اگر اردو زبان کو روزگار سے جوڑا گیا ہوتا تو شاید لوگ بچوں کو انگریزی نہیں پڑھاتے۔موصوف وائس چانسلر نے مزید کہا کہ جب ہم اردو زبان کو روزگار سے جوڑیں گے تو زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے فیض حاصل کریں گے۔