’ماڈرن کرکٹ‘ پاکستان ٹیم کو اوپر لے جانے کیلئے رمیز کا فارمولا
کراچی -ستمبر، پاکستان کرکٹ بورڈ کا چیئرمین بننے سے قبل ہی رمیز راجا نے پاکستانی کرکٹ ٹیم سے ملاقات کرکے ملکی اور بین الاقوامی میڈیا میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ انہوں نے ٹیم کو اوپر لے جانے کیلئے ماڈرن کرکٹ کا فارمولا پلیئر کو بتایا ہے۔ اس بارے میں پاکستان وائٹ بال ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان کا کہنا ہے کہ رمیز راجا ہمیں بتانا چاہ رہے تھے کہ دور جدید کی ضرورت بے خوف کرکٹ ہے۔ وہ انٹرنیشنل کرکٹ کو بخوبی جانتے ہیں۔ جمعرات کو پریس کانفرنس میں شاداب خان نے کہا کہ رمیز راجا ہمیں جارحانہ اور ماڈرن کرکٹ کھلانا چاہتے ہیں۔ جب بابر اعظم کپتان بنے تھے اس وقت بھی میں نے اور بابر اعظم نے ماڈرن ڈے کرکٹ کی جانب جانے کی بات کی تھی۔ وہ ہمیں بتانا چاہا رہے تھے کہ ہم نے کیسی کرکٹ کھیلنی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ پاکستان ٹیم کے نتائج اچھے نہیں ہیں، نیا کلچرلارہے ہیں، ہمیں ماڈرن ڈے کرکٹ کی جانب جانا ہے اور نتائج بھی دینے ہیں۔ شاداب خان نے کہا کہ ثقلین مشتاق کی ہیڈ کوچ کی حیثیت سے آنے مجھ سمیت پاکستانی اسپنرز کو مدد ملے گی۔ میرا، عماد اور نواز کا عرب امارات میں ریکارڈ بھی اچھا ہے۔ ثقلین مشتاق کا کوچنگ میں بڑا تجربہ ہے انہوں نے کئی غیر ملکی ٹیموں کو کوچ کیا ہوا وہ اپنے تجربات ہمیں منتقل کریں گے۔ جب ہم ٹی ٹوئنٹی میں نمبر ایک بنے تھے اس وقت بھی ہمارے اسپنرز کا کردار اہم تھا۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ بھی اسپنرز کے لئے ساز گار پچوں پر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بابر اعظم اور میں بھی اسی کے حق میں ہیں کہ ہمیں مادرن ڈے کرکٹ کھیلنی ہے۔ سلیکشن کے حوالے سے چیف سلیکٹر جبکہ بورڈ نے ٹیم کے حوالے سے ہونے والی باتوں کی وضاحت گزشتہ روز کردی۔ شاداب خان نے کہا کہ مجھے انجریز کا سامنا رہا ہے اس کی وجہ سے کامیابی کو برقرار نہیں رکھ سکا، اب بہت محنت کی ہے ردھم میں بھی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کوچ کا عہدہ چھوڑنا مصباح الحق اور وقار یونس کا فیصلہ ذاتی فیصلہ تھا اس پر تبصرہ نہیں کروں گا یہ درست ہے کہ آئیڈیل صورتحال نہیں ہے لیکن ہمارے ہاتھ میں اچھا کھیلنا ہے اسی پر فوکس ہے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز شروع ہورہی ہے اس میں اچھا پرفارم کرنا ہے، گارنٹی نہیں دی جا سکتی کہ ہر میچ میں پرفارمنس ہو گی۔نیوزی لینڈ کی مین ٹیم آتی تو زیادہ مقابلے کی کرکٹ ہوتی، ہمارے فینز بھی انہیں دیکھنا چاہتے ہیں۔ ون ڈے میں ہم اچھا نہیں کھیل سکے ، تینوں فارمیٹ کے لئے ٹاپ تھری میں جانا ہے اس کے لئے محنت کرنا ہے۔