ملک میں مسلمان محفوظ نہیں ہیں: شفیق الرحمن برق
سنبھل -ستمبر,سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے رابعہ سیفی معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں مسلمان محفوظ نہیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک میں مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ہے۔ تشدد ہو رہا ہے۔ موب لنچنگ ہو رہی ہے۔ جہاں بھی کوئی مسلمان تنہا پایا جاتا ہے، اس پر غیر ضروری الزامات لگائے جاتے ہیں کہ آپ نے یہ کیا، ایسا کیا۔ اس پر حملہ کیا جاتا ہے۔ سنبھل میں واقع ان کی رہائش گاہ پر بلائی گئی ایک پریس کانفرنس میں ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے دہلی کی سول ڈیفنس ورکر رابعہ سیفی کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل معاملے کے پس منظر میں بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں مسلمان محفوظ نہیں ہیں۔ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے کہا کہ ملک میں مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ہے۔ تشدد ہو رہا ہے۔ موب لنچنگ ہو رہی ہے۔ جہاں بھی کوئی مسلمان تنہا پایا جاتا ہے، اس پر غیر ضروری الزامات لگائے جاتے ہیں کہ آپ نے یہ کیا، ایسا کیا۔ اس پر حملہ کیا جاتا ہے۔ اس ملک میں مسلمان محفوظ نہیں ہے۔برق نے کہا یہ ملک کسی کے باپ کی جاگیر نہیں ہے، ملک ہمارا بھی ہے۔ ہم نے اس ملک پر تقریبا 800 سال حکومت کی ہے۔ ہم بھی اس ملک کے حکمران رہے ہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے کسی پر ظلم نہیں کیا، نہ ہی کسی کو ہراساں کیا۔انہوں نے رابعہ سیفی ماملے کی عدالتی انکوائری کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مجرموں کی فوری سزا کے بارے میں بھی بات کی۔انہوں نے مزید کہا کہ،رابعہ سیفی دہلی میں سول ڈیفنس میں ملازمہ تھی۔ ان کے ساتھ جن کو لوگوں نے جنسی زیادتی کی، انہیں چاقو گھونپا۔ یہ ٹھیک نہیں ہے۔ ایسی صورت حال میں ملک میں کوئی شریف انسان کیسا زندہ نہیں رہے گا۔برق نے کہا کہ رابعہ سیفی واقعے کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے۔ رابعہ سیفی کے اصل مجرموں کو سزا ملنی چاہیے۔ کسی بے گناہ کو سزا نہیں ملنی چاہیے۔ رابعہ سیفی کے خاندان کے کسی فرد کو سرکاری نوکری ملنی چاہیے۔ رابعہ سیفی کے لواحقین کو ایک کروڑ کی مالی مدد ملنی چاہیے۔