وراٹ کو روہت کے سامنے ثابت کرنا ہوگی اپنی فارم
دبئی ، اپنی ناقص فارم کے سبب ناقدین کے نشانے پر آنے والے رائل چیلنجرس بنگلور کے کپتان وراٹ کوہلی کو پیر کے روز یہاں روہت شرما کی زیر قیادت دفاعی چمپئن ممبئی انڈینز کے خلاف آئی پی ایل میچ میں اپنی فارم ثابت کرنا ہوگی اور ناقدین کو بھی خاموش کرنا ہوگا۔
ہندوستانی رن مشین اور دنیا کے بہترین بلے بازوں میں سے ایک وراٹ آئی پی ایل کے ابتدائی مرحلے میں اپنی ٹیم کی کارکردگی سے زیادہ دیگر وجوہات کی بنا پر خبروں میں بنے ہوئے ہیں۔ وراٹ کا یہ آٹھواں سیزن ہے جب انہوں نے بنگلور کی کپتانی سنبھالی ہے۔ ان کی ٹیم نے آئی پی ایل میں فاتحانہ آغاز کیا لیکن وراٹ نے اب تک اپنے بیٹ سے مایوس کیا ہے۔ وراٹ نے پہلے میچ میں سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف 14 رن بنائے تھے جبکہ وہ کنگز الیون پنجاب کے خلاف صرف ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے تھے۔
وراٹ نے نہ صرف بیٹ کے ساتھ ہی پنجاب کے خلاف مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا بلکہ حریف کپتان لوکیش راہل کے کیچ کو بھی دو بار ڈراپ کیا جبکہ وہ خود بھی صرف ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ بنگلور کی ٹیم میچ 97 رنز کے بڑے مارجن سے ہار گئی۔ وراٹ کی اس کارکردگی پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق ہندوستانی کپتان سنیل گواسکر نے یہ تبصرہ کیا تھا کہ "وراٹ جانتے تھے کہ جتنا زیادہ انہوں نے مشق کی ، اتنا ہی ان میں نکھار آئے گا۔ لیکن جب کورونا کی وجہ سے ملک میں لاک ڈاؤن تھا ،اس وقت انہوں نے صرف انوشکا کی بولنگ پر ہی مشق کی ہے۔ یہ ان کی مدد نہیں کرسکتی۔ ”
وراٹ کی اہلیہ انوشکا شرما نے گواسکر کے تبصرے پر اعتراض کرتے ہوئے جواب دیا کہ "گواسکر جی آپ کا تبصرہ نامناسب ہے لیکن میں جاننا چاہتی ہوں کہ آپ کسی کے شوہر کے کھیل کی وجہ سے اس کی بیوی کو کیوں نشانہ بنا رہے ہیں۔” مجھے یقین ہے کہ آپ نے ہر کرکٹر کی ذاتی زندگی کا اتنے سالوں میں تبصرہ نہ کرکے عزت کی ہے ، پھر آپ کو نہیں لگتا کہ آپ کو ہمارے ساتھ یکساں سلوک کرنا چاہئے تھا۔
یہ معاملہ چند گھنٹوں میں اتنا بڑا تنازعہ بن گیا کہ گواسکر کو اپنی وضاحت دینا پڑی۔ معاملے کو بڑھتا ہوا دیکھ کر گواسکر نے چنئی سپر کنگز اور دہلی کیپٹلز کے مابین جمعہ کے میچ کے دوران واضح کیا کہ میں نے وراٹ اور انوشکا کی ایک ویڈیو دیکھی جس میں انوشکا وراٹ کو بولنگ کررہی تھیں۔ میرا بیان اسی تناظر میں تھا۔ میں ان لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں جنھوں نے اس بات کو سمجھا ہے کہ وہ پہلے معاملے کو پوری طرح سنتے ہیں اور پھر اپنی رائے دیتے ہیں۔ میں نے کچھ غلط نہیں کیا ہے۔
اس پورے تنازعہ میں وراٹ نے اپنی طرف سے کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے لیکن انہیں ممبئی کے خلاف میچ میں بیٹ سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا پڑے گا ورنہ ان کی خراب فارم اور پریکٹس کی کمی کے تنازعہ کو مزید ہوا ملے گی۔ وراٹ جانتے ہیں کہ ان کا مقابلہ ہندوستان کی محدود اوورز ٹیم کے نائب کپتان اور چار مرتبہ کی فاتح ٹیم کے کپتان روہت سے ہوگا جو پہلے میچ میں سستے میں آؤٹ ہونے کے بعد دوسرے میچ میں فارم میں واپس آگئے ہیں۔
روہت نے 10 گیندوں میں دو چوکوں کی مدد سے چنئی کے خلاف 12 رنز بنائے تھے لیکن کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے خلاف روہت نے دھماکہ خیز میچ وننگ اننگز کو 54 گیندوں میں تین چوکوں اور چھ چھکوں کی مدد سے 80 رنز کی اننگز کھیلی۔ روہت کی اس اننگز کے ساتھ ہی ممبئی نے نائٹ رائیڈرز کو یکطرفہ انداز میں 49 رنز سے شکست دی۔
ممبئی کی ٹیم اپنے کپتان کی فارم میں واپسی پر پرجوش ہے جبکہ بنگلور کو اپنے کپتان وراٹ سے بڑی اننگز کی ضرورت ہوگی۔ وراٹ جانتے ہیں کہ ممبئی ٹیم میں جسپریت بمراہ کی شکل میں ایک بالر ہے جو ان کے لئے مشکلات پیدا کرسکتا ہے۔ کولکتہ کے خلاف میچ میں انگلینڈ کے ایون مورگن اور ویسٹ انڈیز کے آندرے رسل کو آؤٹ کرکے بمراہ نے کولکتہ بیٹنگ کی کمر توڑ دی تھی ۔
ممبئی کے پاس ایسے بالر ہیں جو بمراہ ، ٹرینٹ بولٹ ، جیمز پیٹنسن اور عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے لیگ اسپنر راہل چاہر کی شکل میں وکٹیں لے رہے ہیں۔ وراٹ اور ان کے ساتھی اے بی ڈویلیئرز کو ممبئی کے خلاف میچ میں بڑی اننگز کھیلنی ہوگی تب ہی ٹیم ممبئی کے خلاف جیت کی توقع کرسکے گی۔