پہلوانوں کی حمایت کے لیے کسان دہلی روانہ ہو ئے
امروہہ، مئی۔دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کر نے والے پہلوانوں کی حمایت کے لیے کسانوں کے جتھے پیر کو بھی یہاں سے روانہ ہوئے۔متحدہ کسان مورچہ (غیر سیاسی) کے کارکن ’یہ بیٹیوں کا معاملہ ہے‘کی پرجوش اپیل کے ساتھ گاؤں گاؤں جا کر لوگوں سے حمایت کرنے کی اپیل کر رہے ہیں۔ اتوارکو اتراکھنڈ کے ترائی علاقے کے کسانوں کے جھنڈے لگی کاروں پر سوار جتھے ہلی سے واپس آتے ہوئے گجرولا سے گزرتے ہوئے دکھا ئی دئے تھے۔ اتوار کی طرح کسانوں کے جتھوں کا دہلی کی طرف جانا پیر کوبھی جاری رہا۔بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو ) چدھونی کے لیڈر چودھری نریش نے بتایا کہ یہ بیٹیوں کی عزت سے جڑا مسئلہ ہے۔ اسے کسی طرح قبول نہیں کیا جائے گا۔ اولمپک اور ایشیائی کھیلوں میں میڈل جیت کر ہندوستان کا نام روشن کرنے والی ایسی بیٹیوں کو انصاف دلانے کے لئے دہلی میں جاری احتجاج اوردھرنے کی حمایت میں نہ صرف مغربی اتر پردیش بلکہ ترائی خطہ اتراکھنڈ سے بھی یو نائیٹڈ کسان مورچہ سے وابستہ کسان بڑی تعداد میں دہلی جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی خواتین کھلاڑی ہر روز اپنی عزت نفس کے لئے جنگ لڑ رہی ہیں۔ حکومت کو ملکی مفاد میں بیٹیوں کی جدوجہد کوسمجھ کر اس کا باعزت حل نکالنا غور طلب ہے کہ امروہہ کو کسان یونین کا گڑھ ماناجاتا ہے۔ اتوار کو یہاں سے بڑی تعداد میں کسان دہلی جنتر منتر گئے تھے۔ وہاں سے واپس آکر کسان لیڈروں نے بتایاکہ بیٹیوں کی عزت کی حفاظت کے لیے حکومت سے فوری قدم اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے فیصلہ ہوا تھا کہ اگر 21 مئی تک کوئی حل نہیں نکلتا تو مہاپنچایت بڑا فیصلہ لینے کے لئے مجبور ہوگی۔