شرد پوار کا کوئی نعم البدل نہیں
این سی پی سربراہ نے کمیٹی کی قرارداد پر غور کرنے کے لیے مزید وقت مانگا ہے: پرفل پٹیل
ممبئی ،مئی۔نیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی) کے صدر شرد پوار نے پارٹی سربراہ کے عہدے سے مستعفی ہونے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کے لیے مزید وقت مانگا ہے،مذکورہ اعلان سینئر این سی پی لیڈر پرفل پٹیل نے جمعہ کو کیاہے۔ پرفل پٹیل اور پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے پوار سے جنوبی ممبئی میں ان کی سلور اوک رہائش گاہ پر ملاقات کی جب ان کے جانشین کے انتخاب کے لیے بنائی گئی کمیٹی نے این سی پی کے سربراہ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے ان کے فیصلے کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے (شرد) پوار صاحب سے این سی پی کمیٹی کی قرارداد پر غور کرنے کی درخواست کی (جس نے پارٹی سربراہ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے ان کے فیصلے کو مسترد کر دیا)۔ انہوں نے (پوار) نے مزید وقت مانگا ہے اور وہ اپنے فیصلے سے آگاہ کریں گے، پہلے دن میں، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے نئے سربراہ کے انتخاب کے لیے قائم کمیٹی نے پوار کے استعفیٰ کے فیصلے کو مسترد کر دیا۔ پرفل پٹیل نے کمیٹی کی میٹنگ کے بعد کہا، کمیٹی نے متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی ہے۔ یہ متفقہ طور پر ان کے عہدے سے مستعفی ہونے کے فیصلے کو مسترد کرتی ہے اور ان سے پارٹی صدر کے طور پر جاری رہنے کی تاکید کرتی ہے۔ پوار نے خود کمیٹی قائم کی تھی، جس میں اجیت پوار، سپریا سولے، پرفل پٹیل اور چھگن بھجبل شامل تھے، جب انہوں نے 2 مئی کو این سی پی سربراہ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔پٹیل، جو کمیٹی کے نائب صدر اور کنوینر بھی ہیں، نے میٹنگ کے بعد میڈیا کو مطلع کیا کہ ہم اس قرارداد کے ساتھ پوار صاحب سے ملاقات کریں گے اور ان سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی درخواست کریں گے، پٹیل نے کہا کہ پارٹی اور ملک کو پوار جیسے لیڈر کی ضرورت ہے۔ پٹیل نے کہاکہ پوار صاحب ملک کے ایک قابل احترام لیڈر ہیں۔ پوار کے فیصلے کے خلاف سخت ردعمل آیا۔ جذبات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، واضح رہے کہ جب میٹنگ چل رہی تھی، این سی پی کے کئی کارکنوں نے ٹوپی پہنے ہوئے پیغام کے ساتھ میں صاحب کے ساتھ ہوں کا مطالبہ کیا کہ پوار اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔ پوار نے منگل کو اس پارٹی کے صدر کے عہدے سے سبکدوش ہونے کے اپنے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے حیرت کا اظہار کیا ہے، جس کی انہوں نے بنیاد رکھی تھی اور 1999 سے اس کی سربراہی کر رہے ہیں،جب انہوں نے کانگریس کو چھوڑ دیا تھا تاکہ وہ اپنا سیاسی لائحہ عمل طے کریں۔ ایک تقریب میں کیے گئے اس اعلان نے 24 سال پرانی پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں کو حیران کر دیا، پوار، راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ اور اپوزیشن کے ایک مضبوط لیڈر ہیں ،نے کہا تھا کہ وہ این سی پی سربراہ کے عہدے سے سبکدوش ہو رہے ہیں لیکن عوامی زندگی سے سبکدوش نہیں ہو رہے ہیں۔ یہ اعلان ان قیاس آرائیوں کے درمیان ہوا کہ اجیت پوار اور چند کہ ایم ایل اے حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ ہاتھ ملا سکتے ہیں، حالانکہ سابق نائب وزیر اعلیٰ نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے اس طرح کی باتوں کی تردید کی ہے کہ وہ زندہ رہنے تک این سی پی کے ساتھ رہیں گے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق، کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور ڈی ایم کے کے تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے منگل کے اعلان کے بعد این سی پی میں پیشرفت کے بارے میں دریافت کرنے کے لیے سولے سے فون پر بات کی۔ جبکہ شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے اور کانگریس نے برقرار رکھا ہے کہ این سی پی میں پیش رفت سے مہا وکاس اگھاڑی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، جو تینوں پارٹیوں پر مشتمل ہے، سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ بہت کچھ اس بات پر منحصر ہوگا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اجیت پوار کیا کرتے ہیں۔