ہندوستانی ثقافت میں شادی کو ایک رسم سمجھا گیا: شیوراج

بھوپال، مئی۔مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے کہا ہے کہ ہندوستانی ثقافت میں شادی کو رسم سمجھا جاتا ہے۔ شادی لڑکا لڑکی کی شادی کے ساتھ خاندانوں کو بھی ملاتا ہے۔ نئے خود کو خوش و خرم، خوش اور پیارسے رہنے کے ساتھ دونوں خاندانوں کی دیکھ بھال کرنا نئے شادی شدہ جوڑے کی ذمہ داری ہے۔مسٹر چوہان نے آج ودیشا ضلع کے گنج بسودا، بیتول ضلع کے بھیم پور اور ضلع پنچایت بیتول، کھنڈوا ضلع کی میونسپل کونسل منڈی اور کھنڈوا میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ نوچندی دیوی دھام میں ’مکھیہ منتری کنیا ویواہ -نکاح‘ یوجنا میں ہوئے اجتماعی شادی کی تقریب میں وزیر اعلی رہائش گاہ سے ورچوئلی خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بیٹی کو شادی کے لیے بوجھ نہ سمجھا جائے، اس مقصد سے ہی ’مکھیہ منتری کنیا ویواہ -نکاح یوجنا شروع کی گئی ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ اسکیم کے تحت نئے جوڑے کو چیک کے ذریعے 49ہزار روپے فراہم کرائے جاتے ہیں، جس سے بیٹی اور داماد اپنی پسند اور ضرورت کے مطابق اپنے نئے گھر کے لیے سامان خرید سکیں۔ اسکیم کے تحت شادی کے دیگر انتظامات ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کی جا رہے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کو ہدایات دی گئی ہیں کہ نئے شادی شدہ جوڑوں کے رشتہ داروں کو دیگر سرکاری سکیموں اور پروگراموں میں بھی مستفید کیا جائے۔ اس سے نئے جوڑے کو اپنا گھر چلانے میں آسانی ہوگی۔مسٹر چوہان نے نئے شادی شدہ جوڑوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اجتماعی شادی کانفرنسوں سے آج شادی کا مہاکمبھ مکمل ہو رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ماں کی دوائیں لیتی جا-جا تجھے سکھی سنسار ملے‘گانا گا کر نئے جوڑوں کو آشرواد دیا۔ودیشا ضلع کے گنج بسوڈا میں ہوئے منعقدہ تقریب میں 154 جوڑے، ضلع پنچایت بیتول میں 1170، ترقیاتی بلاک بھیم پور ضلع بیتول میں 974، نوچندی دیوی دھام کھنڈوا میں 144 اور میونسپل کونسل منڈی میں 790 جوڑے شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔منڈی ضلع کھنڈوا ضلع کی اجتماعی شادی کانفرنس میں ثقافت کی وزیر اور کھنڈوا ضلع کی انچارج اوشا ٹھاکر، ایم پیگیانیشور پاٹل اور ضلع پنچایت بیتول کے ضلعی انچارج اور ریاستی وزیر برائے اسکولی تعلیم (آزادانہ چارج) اندر سنگھ پرمار اور ایم پی درگا داس ائی کے نے خصوصی طور پر شریک

 

Related Articles