میں نے بنگلے میں کوئی غیرقانونی اضافہ اور ردوبدل نہیں کیا تھا۔ کنگنا رناوت
ممبئی ، بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت نے آج بمبئی ہائی کورٹ کو بتایا کہ انہوں نے بنگلہ کےکسی بھی حصے میں کوئی غیر قانونی اضافہ اور ردوبدل نہیں کیا تھا جسے ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے 9 ستمبر کو غیر قانونی طور پر مسمار کیا تھا۔
عدالت کے روبرو اپنے ایک حلف نامے میں رناوت نے ممبئی شہری ادارہ کے اس دعوے کی بھی تردید کی ہے کہ انہوں نے اپنے پالی ہل میں واقع بنگلے میں غیر قانونی طور پر ردوبدل کیا ہے نیز عدالت سے انہوں نے یہ استدعا کی ہے کہ اس انہدام کو غیر قانونی قرار دیا جائے اور عدالت بی ایم سی کو ھدایت جاری کرے کے انھیں2 کروڑ روپئے کی رقم ادا بطور ھرجاںہ دی جائے
ادکارہ نے اپنی عرضداشت کو قانون کے عمل کی غلط استعمال کرنے سے بھی انکارکیا ۔
گذشتہ ہفتے ، بی ایم سی نے ، بمبئی ہائی کورٹ کے سامنے ایک حلف نامہ داخل کیا تھا ، جس میں رناوت کی اس درخواست کا جواب دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اداکارہ نے شہری ادارہ کی اجازت کے بغیر عمارت میں بڑی ساختی تبدیلیاں کی ہیں نیز عدالت راناوت کی درخواست مسترد کرکے اس پر غیر ضروری عرضداشت کرکے عدالت کا وقت برباد کرنے پر جرمانہ عائد کرے اداکارہ نے اس سے قبل یہ الزام لگایا تھا کہ بی ایم سی نے اس کے بنگلے کو اس لٰے انہدام کیا تھا کیونکہ اس کے کچھ تبصرے مہاراشٹرا کی شیوسینا کی قیادت والی حکومت کے خلاف تھے۔
9 ستمبر کو ، جسٹس کتھاوالا کی سربراہی والی بنچ نے اس انہدام پر روک لگائ تھی اور ریمارکس دیئے تھے کہ شہری ادارہ کا عمل بدنیتی پر مبنی لگتا ہے- ہائی کورٹ اس پر حتمی سماعت کل متوقع ھے