ہمارے گیندبازوں کا دن خراب تھا:وسیم جعفر

موہالی، اپریل ۔ پنجاب کنگز کے بیٹنگ کوچ وسیم جعفر نے اعتراف کیا کہ لکھنؤ سپر جائنٹس کے ہاتھوں 56 رن کی شکست کے بعد ان کے گیند بازوں کا دن بہت برا تھا اور وہ آنے والے میچ میں یقینی طور پر واپسی کریں گے۔جمعہ کو کھیلے گئے میچ میں پنجاب کے خلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے لکھنؤ نے 257 رنز بنائے جو کہ آئی پی ایل کی تاریخ کا دوسرا سب سے بڑا سکور ہے۔ مارکس اسٹونیس (40 گیندوں، 72 رنز) اور کائل میئرز (24 گیندوں، 54 رنز) نے شاندار نصف سنچریاں بنائیں، جب کہ آیوش بڈونی اور نکولس پورن نے 45، 45 رنز بنائے۔جعفر نے میچ کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن ان دنوں میں سے ایک تھا جب حریف ٹیم کے تمام منصوبے کام کر گئے تھے اور ہم بھی تھوڑا بے خبر تھے ۔ ہمارے گیند باز جلد واپسی کریں گے۔ ہماری باؤلنگ اچھی نہیں رہی۔ پاور پلے میں انہوں نے تیز شروعات کی اور پھر وہ رکے نہیں۔ آیوش بڈونی، مارکس اسٹوئنس، نکولس پورن، سب نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ ۔ جب کوئی اس طرح کھیلتا ہے تو چیزیں بہت مشکل ہوجاتی ہیں، انہوں نے کہا جیسا کہ میں نے کہا، ہمارے گیندبازوں کا دن خراب تھا۔ راہول چاہر پنجاب کے واحد گیند باز تھے، جنہوں نے 7.25 کی اکانومی پر چار اوور میں 29 رنز دیے۔ ان کے علاوہ، تمام گیند بازوں نے 12 سے زیادہ کی اکانومی کے ساتھ رنز لٹائے ، حالانکہ جعفر کا خیال ہے کہ ابھی ٹیم کے لیے پریشان ہونے کا وقت نہیں ہے۔ اس وقت صورتحال سنجیدہ نہیں ہے۔ اس سے قبل ہمارے گیند بازوں نے ممبئی انڈینز، راجستھان رائلز اور کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے خلاف دفاع کیا ہے۔ گیند بازوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا،بس آج کا دن اچھا نہیں تھا۔ دوسرے منصوبوں کو استعمال کر سکتے تھے، دھیمی گیندبازی کا استعمال کرنا اوربلے بازوں کولمبی باونڈری لگانے پر مجبور کرنا ۔ جعفر نے کہا کہ ہمارے ٹاپ تین بلے باز وہیں ہیں ۔ اتھرو تائڑے ا ایک ایسے کھلاڑی ہیں جو پاور پلے میں ہمیشہ اچھی بیٹنگ کرتے ہیں ۔ ہم بائیں ہاتھ اور دائیں ہاتھ کے بلے باز کا امتزاج بھی رکھنا چاہتے تھے۔ ساتھ ہی لائم لیونگسٹن نے حال ہی میں بہت زیادہ کرکٹ نہیں کھیلی ہے، سکندر رضا کچھ عرصے سے ہمارے ساتھ ہیں اور اچھا کر رہے ہیں ، اس لیے ہم نے انہیں اوپر بھیج ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے محسوس کیا کہ اگر ہم ہدف کے قریب پہنچ گئے تو لیونگسٹن اور (سیم) کرن آخر میں ہمارا کام آسان کر سکتے ہیں۔ جیتیش شرما اور شاہ رخ خان کا کردار صرف آخری پانچ اوورز میں تھا۔ ہر کسی نے اپنی پوری کوشش کی۔ لیکن پھر بھی ہم 56 رنز سے پیچھے رہ گئے۔

Related Articles