ہائی کورٹ نے اترکاشی میں آئی ٹی بی پی اور گاؤں والوں کے تنازعہ میں مرکزی حکومت سے جواب مانگا
نینی تال،اپریل ۔اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے اترکاشی کے ماتلی گاؤں میں انڈو تبت سرحدی پولیس (آئی ٹی بی پی) کی طرف سے گاؤں والوں کا راستہ بند کئے جانے کے سلسلے میں دائر مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے مرکز، ریاستی حکومت اور آئی ٹی بی پی کو نوٹس جاری کرکے چار ہفتے میں جواب پیش کرنے کو کہاہے۔ چیف جسٹس ویپین سانگھی اور جج آلوک کمار ورما کی بنج نے اتر کاشی کے ماتلی گاؤں رہائشی رام لال ٹوٹییال اور دیگر کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کے بعد یہ ہدایت جاری کی۔ عرضی گزاروں کی طرف سے کہا گیا کہ ان کے گاؤں کی زمین کا آئی ٹی بی پی کی طرف سے تحویل میں لی گئی تھی۔ساتھ ہی سمجھوتہ ہوا تھاکہ ان کے لئے مندر، اسکول اور اور گھاٹ جانے کا راستہ بنایا جائے جس میں کوئی روک ٹوک نہیں ہوگی۔ عرضی گزار کی طرف سے الزام لگایا گیا کہ آئی ٹی بی پی کی طرف سے پورے علاقہ کی چار دیواری کر دی گئی ہے جس سے گاؤں والوں کا اسکول، مندر گھاٹ جانے کا راستہ بند ہو گیا ہے۔ اس سے گاؤں والوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ہر دن گاؤں والوں اور اسکول جاتے بچوں کو جانچ سے گزرنا پڑتا ہے۔ گاؤں والوں نے راستہ کھولنے کی آئی ٹی بی پی کی طرف سے دی گئی انڈر ٹیکنگ کے بعد ضلع عدالت میں دائر عرضی کو واپس لے لیا لیکن آج تک گاؤں والوں کا مطالبہ پورا نہیں ہو پایا ہے۔ گاؤں والوں کی طرف سے عدالت سے انہیں راستہ دلائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔