حیدرآباد: ٹمبرڈپو میں آگ، ایک ہی خاندان کے تین افراد زندہ جھلس کر ہلاک

حیدرآبا د،اپریل۔ شہرحیدرآباد کے کشائی گوڑہ میں واقع ٹمبرڈپو میں لگی آگ کے نتیجہ میں ایک ہی خاندان کے تین افراد زندہ جھلس کر ہلاک ہوگئے۔یہ واقعہ اتوار کی صبح کی اولین ساعتوں میں پیش آیا۔پولیس کے مطابق کل شب تقریبا تین بجے اس ٹمبرڈپو میں آگ لگ گئی۔اس بات کی اطلاع کے ساتھ ہی تین فائربریگیڈس وہاں پہنچے اور آگ پر قابو پانے کی کوششوں کاآغاز کردیا۔اتوار کی صبح تقریبا 6بجے فائربریگیڈ کے عہدیداروں اور پولیس کو اطلاع ملی کہ متصل عمارت میں دوسری منزل پر ایک خاندان پھنسا ہوا ہے۔بچاو ٹیم فوری طورپر عمارت پہنچی اور پہلی منزل پر ایک شخص، خاتون اور ایک لڑکے کی لاشوں کو پایا۔ مہلوکین کی شناخت نریش، سوما اور ان کے 6 سالہ بیٹے جسونت کے طورپر کی گئی ہے جو مکان میں سورہے تھے۔ نریش کے دو بیٹے ہیں۔ بڑا بیٹا اس واقعہ میں بچ گیا کیونکہ 15 اپریل کی رات اس کے چچا اسے اپنے ساتھ اپنے گھر لے گئے تھے۔ اس واقعہ کے ساتھ ہی مقامی افرادخوف کے عالم میں اپنی جان بچانے کیلئے دوڑپڑے۔پولیس نے شبہ ظاہر کیا کہ ان تینوں کی موت دم گھٹنے کی وجہ سے ہوئی۔لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے گاندھی اسپتال منتقل کردیاگیا۔اس واقعہ پر مئیر حیدرآباد وجئے لکشمی نے گہرے دکھ اور افسوس کااظہار کیا۔مئیر نے اس خاندان کے لئے 6لاکھ روپئے معاوضہ کی رقم کا اعلان کیا۔انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ حکومت اس خاندان کی پوری طرح مدد کرے گی۔ نریش کے والد چنیا نے بتایا کہ گزشتہ دو ماہ سے ان کا بیٹا کشائی گوڑہ میں قیام پذیر تھا اور ایک مقامی کمپنی میں ڈرائیور کے طور پر کام کر رہا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے بیٹے کے دو بچے ہیں۔ بڑے پوتے کو ان کے چچا 15 اپریل کو لے گئے تھے۔ پولیس نے پایا کہ ٹمبر ڈپو کے پاس کوئی پرمٹ نہیں تھا۔ تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ ادے نامی شخص نے یہ جگہ لیز پر دی تھی اور وہ ٹمبر ڈپو چلا رہا تھا۔ ٹمبر ڈپو لیبر لائسنس اور فائر پرمٹ کی تعمیل کے بغیر چلایاجارہا تھا۔ ادے کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور تمام زاویوں سے اس معاملہ کی جانچ کی جا رہی ہے۔ آگ لگنے کی وجہ کا پتہ نہیں چل سکا۔وزیر لیبر ملاریڈی نے یقین دہانی کروائی کہ مہلوکین کے ورثا کو معاوضہ فراہم کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ٹمبر ڈپو چلانے والے مالک کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آبادی کے وسط میں واقع کمرشل کامپلکس کو نوٹس پہلے ہی جاری کر دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد میں آبادی کے وسط میں موجود ٹمبر ڈپو کی تفصیلات حاصل کرنے کے بعد ایسے واقعات کو روکنے کے لیے تمام اقدامات کیے جائیں گے۔

Related Articles