آئینی حدود، پارلیمنٹ کے اقدار کو جاگیر دارانہ غرور، اَنا اور انارکی سے ہائی جیک نہیں کیا جا سکتا:نقوی

رام پور، مارچ۔بھاجپا کے سنیئرلیڈر، اور سابق مرکزی کابینی وزیر مختار عبّاس نقوی نے کانگریس لیڈر شری راہل گاندھی کے غیر ملک میں بھارتیہ پارلیمنٹ، جمہوریت پر دیئے بیان پر آج سخت رائے زَنی کرتے ہوئے کہا کہ ”معافی بھاجپا سے نہیں، بھارت سے مانگنی ہے، سرکار سے نہیں، پارلیمنٹ سے مانگنی ہے“۔ مسٹر نقوی نے آج رام پور میں اِخبار نویسوں سے بات چیت میں کہا کہ کانگریس اور اُس کے لیڈروں کو ” سامنتی غرور، سَنکی سُرور “ سے باہر نکل کر ملک کے مُوڈ اور ماحول کو سمجھنا چاہئے اور پارلیمنٹ، دستور اور جمہوریت کی توہین پر شرمندگی کا اِظہار کرنا چاہیئے۔وزیر موصوف نے کہا کہ 2024 کے اِنتخابات سے پہلے ” اَپوزیشن کی چودھری بننے کی چُلبُلاہٹ “ میں پارلیمنٹ، دستور، جمہوریت پر حملے کی ” حماقت سے بھری سازش کا جاگیر دارانہ جنون“ کسی بھی جمہوریت میں ناقابلِ قبول ہے۔ مسٹر نقوی نے کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اِنھیں حماقتوں نے ” نان۔پرفارمنگ پارٹی کو نان۔ پروڈکٹیو پَپّو“ بنا دیا ہے، جس کا اندر کوئی بھاؤ نہیں، باہر کوئی مول نہیں۔ مسٹر نقوی نے چُٹکی لیتے ہوئے کہا کہ اِس بات کو کانگریس کے لوگ بھی محسوس کر رہے ہیں، اِسی لئے ” کانگریس میں اِنٹری سے زیادہ اِکزٹ گیٹ پر لائن بڑھتی جا رہی ہے“۔ وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت کی دھمک، مودی جی کی دھاک کوتاریک کرنے کی ہوشیاری سے بھری دھُن میں ایسے افراد بذاتِ خود ملیا میٹ ہوتے جا رہے ہیں، جو ابھی بھی سیاست کو جاگیردارانہ وراثت کا پیدائشی حق سمجھ بیٹھے تھے۔ مسٹرنقوی نے کہا کہ ملک کی آئینی حدود، پارلیمنٹ کے اقدار کو ”جاگیر دارانہ غرور، اَنا اور انارکی“ سے ”ہائی جیک“ نہیں کیا جا سکتا۔

Related Articles