مرکزی حکومت اقلیتی طلباء کی اسکالرشپ بحال کرے: دھامی
امرتسر، فروری ۔ شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے مرکزی حکومت کی طرف سے اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے طلباء کو دی جانے والی اسکالرشپ کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔کمیٹی کے چیئرمین ایڈوکیٹ ہرجیندر سنگھ دھامی نے ہفتہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر اس معاملے میں مداخلت کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں طویل عرصہ سے جاری اس اسکیم کے بند ہونے سے طلباء کی ایک بڑی تعداد متاثر ہوگی۔ تحقیقی کام اور مطالعہ کے لیے اقلیتی برادریوں کے طلبہ کو اس فیلوشپ سے محروم کرنا انتہائی افسوس ناک ہے۔قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت اقلیتی طبقے کے طلباء کو مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ اور پری میٹرک اسکالرشپ کے تحت اسکالرشپ دیتی تھی جسے گزشتہ سال سے بند کردیا گیا ہے۔حکومت سے اس اسکیم پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایس جی پی سی صدر نے کہا کہ اس طرح کی اسکیمیں ملک کی ترقی کے لیے بہت کارآمد ثابت ہوتی ہیں، لیکن اقلیتوں کو جان بوجھ کر نظر انداز کرنا ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے تئیں حکومت کے اس طرح کے عمل سے حکومت کے تئین بے حسی اور عدم اعتماد پیدا ہونے یقینی ہے۔ اس لیے حکومت کو اقلیتوں سے متعلق مسائل پر کھل کر غور کرنا چاہیے، تاکہ لوگوں کا حکومت پر اعتماد قائم رہے۔ انہوں نے مسٹر مودی سے بند اسکالر شپ کو دوبارہ شروع کرنے کی اپیل کی۔