فرانسیسی فورسزکایمن میں حوثی باغیوں کو بھیجے گئے ایرانی ہتھیاروں کی کھیپ پرقبضہ
صنعاء/واشنگٹن،فروری ۔ فرانس کی خصوصی فورسزنے حال ہی میں یمن میں ایران کی جانب سے اپنی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے لیے بھیجے گئے ہتھیاروں اورگولہ بارود کی ایک بڑی کھیپ کو روک کرقبضہ کرلیا ہے۔امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے اس کارروائی سے آگاہ عہدے داروں کے حوالے سے خبردی ہے کہ 15 جنوری کوفرانس کے ایک جنگی بحری جہاز نے یمن کے ساحل کے قریب ایک مشکوک بحری جہاز کو روکا تھا اورایک فرانسیسی ٹیم نے اس جہازپرسوارہو کر 3 ہزار سے زیادہ آتشیں رائفلیں، 20 ٹینک شکن میزائل اور پانچ لاکھ گولیاں اور دیگر بارود برآمد کیا تھا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ آپریشن امریکی فوج کے ساتھ مل کر کیا گیا تھا اور یہ مشرقِ اوسط میں ہتھیاروں کی اسمگلنگ کو چیلنج کرنے میں فرانس کے زیادہ فعال کردار کا نتیجہ ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہیکہ امریکا کے علاوہ برطانیہ اور فرانس نے حوثیوں کواسلحہ کی اسمگلنگ روکنے کے لیے اپنی کوششوں میں اضافہ کیا ہے۔وال اسٹریٹ جرنل نے خطے میں موجود امریکا کے پانچویں بحری بیڑے کے ترجمان کمانڈر ٹم ہاکنز کے حوالے سے بتایا کہ صرف گذشتہ دوماہ کے دوران میں ہم اور ہمارے شراکت داروں نے پانچ ہزار سے زیادہ ہتھیاروں اور 16 لاکھ گولیوں اوربارود کو یمن پہنچنے سے روکا ہے۔یمن میں اس وقت غیرسرکاری جنگ بندی جاری ہے لیکن اس کے باوجود، ہتھیاروں کی اس کھیپ پرقبضے سے ظاہرہوتا ہے کہ ایران بدستورحوثیوں کوخطرناک ہتھیارمہیّاکررہا ہے۔امریکااوراس کے اتحادیوں نے ایران پرالزام عاید کیا ہے کہ وہ حوثیوں کو میزائل، ڈرون اوردیگر ہتھیار مہیا کررہا ہے۔یہی ہتھیارسعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور یمنی فورسز پرحملوں میں استعمال ہوتے ہیں۔ایران کھلے عام حوثیوں کی سیاسی حمایت کرتا ہے لیکن اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہتھیاروں کی یمن میں چوری چھپے منتقلی سے انکارکرتا ہے۔