اڈانی، ایس ای سی آئی کو 4667 میگاواٹ توانائی فراہم کرے گا
احمد آباد، دسمبر۔دنیا کے سب سے بڑے سولر انرجی ڈیولپر اور ڈائیورسیفائڈ اڈانی گروپ کی قابل تجدید توانائی یونٹ اڈانی گرین انرجی لمیٹڈ (اے جی ای ایل) نے 4667 میگاواٹ گرین پاور کی سپلائی کے لئے سولر انرجی کارپوریشن آف انڈیا (ایس ای سی آئی) کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں ۔ یہ دنیا میں اب تک کا سب سے بڑا گرین پاور پرچیز معاہدہ ہے۔اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی نے کہا ’’ہم ایس ای سی آئی کے ساتھ دنیا کے سب سے بڑے پی پی اے پر دستخط کرنے پر کافی خوش ہیں۔ یہ ہندوستان کے قابل تجدید توانائی کے مقاصد کو پورا کرنےکے لئے اٹھایاگیا قدم ہے جس میں ہندوستان کے ری نیوایبل انرجی فٹ پرنٹ میں تیزی لانے کے ساتھ خودکفیل ہندوستان پروگرام کے تحت گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینا شامل ہے۔ انڈیا پروگرام سی او پی 26 کی کارروائیوں کے پیش نظر، یہ تیزی سے واضح ہوتا جا رہا ہے کہ جیسا پہلے خیال کیا گیا تھا، ا س سے زیادہ تیز رفتاری سے اور معقول طور پر دنیا کو کم کاربن والی معیشت میں بدلنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اڈانی گروپ نے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں 50-70 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا عہد کیا ہے۔ یہ معاہدہ ہمیں 2030 تک دنیا کی سب سے بڑی قابل تجدید توانائی کمپنی بننے کے ہمارے عزم کے بھی مطابق ہے۔4667 میگاواٹ کی فراہمی کے لیے اے جی ای ایل-ایس ای سی آئی معاہدہ جون 2020 میں ایس ای سی آئی کی جانب سے اے جی ای ایل کو ایوارڈ کئے گئے 8000 میگاواٹ کی مینوفیکچرنگ سے منسلک سولر ٹینڈر کا حصہ ہے، جس نے دنیا کا اب تک کا سب سے بڑا سولر ڈیولپمنٹ ٹینڈر ہونے کا ریکارڈ قائم کیا۔اب تک، اے جی ای ایل نے 2020 میں ایوارڈ کئے گئے 8000 میگاواٹ میں سے 6000 میگاواٹ کی کل پیداواری صلاحیت کے لیےایس ای سی آئی کے ساتھ پی پی اے پر دستخط کیے ہیں۔ امید ہے کہ بقیہ 2000 میگاواٹ کے لیے بھی اے جی ای ایل اگلے دو سے تین ماہ میں پی پی اے پر دستخط کرے گی۔